کتاب: عقیدہ فرقہ ناجیہ - صفحہ 82
{ اِنَّ اللّٰه یُحِبَّ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِہٖ صَفًّا کَأَنَّھُمْ بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ}
’’ بے شک اللہ تعالیٰ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے ،جو اس کی راہ میں ایک صف بن کر جہاد کرتے ہیں،گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی عمارت ہیں‘‘ (الصف:۴)
… شر ح…
اللہ تعالیٰ کا فرمان:’’ اِنَّ اللّٰه یُحِبَّ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِہٖ ‘‘
اللہ تعالیٰ تاکیدی خبر دے رہا ہے کہ مجھے کچھ لوگوں سے محبت ہے ،جن کی صفت یہ ہے کہ وہ اعلاء ِکلمۃ اللہ کیلئے ایک صف ہوکر اپنی جانوں اور مالوں کے ساتھ جہاد کرتے ہیں،قتال کے وقت صفیں بنالیتے ہیں اور ان صفوں میں ثابت قدمی کیساتھ جمے رہتے ہیں ڈر اور خوف کی بناء پر پیچھے نہیں ہٹتے ،سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ملکر اور چپک کر کھڑے ہوتے ہیں درمیان میں کو ئی خلل اور شگاف نہیں ہوتا ۔
{ وَھُوَالْغَفُوْرُ الْوَدُوْدُ } (البروج: ۱۴)
’’ وہ بڑا بخشنے والا اور بہت محبت کرنیوالا ہے‘‘
… شر ح…
اللہ تعالیٰ کا فرمان: ’ ’ وَھُوَالْغَفُوْرُ الْوَدُوْدُ‘‘
’’الغفور‘‘ کا معنی بہت زیادہ بخشنے والا۔’’غفر‘‘ پردے کو کہتے ہیں ، یعنی اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کے گناہوں سے در گزر فرماتے ہوئے ان پر مکمل پردہ ڈال دیتا ہے ۔
’’الودود‘‘ ’’ ود‘‘ سے مأخوذ ہے، جو خالص محبت کے معنی میں مستعمل ہے ،’’الودود‘‘ کا معنی اپنے فرمانبرداروں سے محبت کرنے والا۔اس آیت میں ’’الغفور‘‘ اور ’’الودود ‘‘ دو اسموں کو اکٹھا ذکر کرنے میں یہ لطیف نکتہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی مغفرت فرماکر اس سے محبت کرتا ہے، گویااپنے بندے کو معاف بھی فرماتا ہے اور معاف فرمانے کے بعد پیار بھی کرتا ہے۔