کتاب: عقیدہ فرقہ ناجیہ - صفحہ 80
… شر ح… اللہ تعالیٰ کا فرمان:’’ اِنَّ اللّٰه یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ ‘‘ ’’توابین‘‘ تواب، کی جمع ہے ،اور ’’تواب ‘‘مبالغے کا صیغہ ہے ،جو ’’التوبۃ‘‘ سے مأخوذ ہے۔ توبہ،کا لغوی معنی رجوع کرنا ہے،جبکہ شرعی اصطلاح میں گناہوں سے رجوع کرنے کو توبہ کہتے ہیں ۔ تواب، کی یہ تفسیر بندے کے تعلق سے ہے ،اور اگر’’ التواب ‘‘اللہ تعالیٰ کے تعلق سے مذکور ہو تو پھر یہ اللہ تعالیٰ کے اسماءِ حسنی میں سے ہے (یعنی ’’التواب‘‘ اگر بندہ ہے تو مراد، توبہ کرنے والا اور اگر اللہ تعالیٰ کی صفت کے طورپر استعمال ہوا ہے تو معنی توبہ قبول کرنے والا۔ امام ابنِ قیم فرماتے ہیں: بندہ بھی ’’ تواب‘‘ ہے اور اللہ بھی ’’تواب‘‘ ہے ، بندے کے تواب ہونے کا مطلب اس کا اپنے مالک کی طرف رجوع کرنا جبکہ اللہ تعالیٰ کے تو اب ہونے کی دوقسمیں ہیں: (۱) بندے کو توبہ کی توفیق دینا (۲) بندے کی توبہ قبول کرنا۔ ’’ وَیُحِبُّ الْمُتَطَھِّرِیْنَ ‘‘ ’’المتطھرین‘‘متطھر ،کی جمع ہے متطھر اسم فاعل کا صیغہ ہے اور طہارت سے مأخوذ ہے ۔ طہارت کا مطلب ہے حسی ومعنوی ہمہ قسم کی گندگی اور نجاست وغیرہ سے پرہیز واجتناب کرنا،اللہ تعالیٰ نے اس آیتِ کریمہ میں توابین اور متطھرین کے بارے میں خبر دی ہے کہ مجھے ان سے محبت ہے ۔ { قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰه فَاتَّبِعُوْنِی یُحْبِبْکُمُ اللّٰه } (آل عمران:۳۱) ’’ آپ کہہ دیجئے !اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری تابعداری کرو، خود اللہ تم سے محبت کرے گا‘‘ … شر ح… اللہ تعالیٰ کا فرمان: ’’ قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰه فَاتَّبِعُوْنِی یُحْبِبْکُمُ اللّٰه ‘‘