کتاب: عقیدہ فرقہ ناجیہ - صفحہ 43
وھو سبحانہ وتعا لیٰ قد جمع فیما وصف وسمی بہ نفسہ بین النفی والاثبات ، فلا عدول لأھل السنۃ وا لجماعۃ عما جاء بہ ا لمرسلون فانہ الصراط المستقیم اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اپنی ذات کیلئے جو اسماء وصفات بیان فرمائے ان میں نفی واثبات کو جمع فرمایا،یہی انبیاء ومرسلین کا لایاہوا منہجِ سدید ہے ،یہی صراطِ مستقیم ہے ،اہلِ السنۃ والجماعۃ کو اس سے روگردانی جائز نہیں ہے ۔ عبارت کی تشریح … شر ح … یہ اس عظیم منہج کا بیان ہے جو اللہ تعالیٰ نے اسماء وصفات کے تعلق سے اپنی کتابِ مقدس میں تحریر فرمادیا۔اس اہم باب میں، اس منہج کو اختیار کرناہر مؤمن کا فریضہ ہے ۔ وہ منہج یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی اسماء وصفات میں نفی واثبات کو جمع فرمادیا ہے ۔ نفی سے مراد یہ ہے کہ ہر وہ صفت جو کمال کے منافی ہے اور کسی قسم کے عیب یا نقص پر مشتمل ہے ،اس کی اللہ تعالیٰ سے نفی کرنا واجب ہے۔ مثلاً:اللہ تعالیٰ کے مثل یا شریک کی نفی ،اللہ تعالیٰ سے اونگھ ،نیند،موت اور تھکاوٹ کی نفی ۔ اثبات سے مراد یہ ہے کہ جو بھی صفاتِ کمال اور نعوتِ جلا ل ہیں ،انہیں اللہ تعالیٰ کیلئے ثابت کرنا واجب ہے ۔ سورۃ الحشر کی یہ دو آیتیں اللہ تعالیٰ کی صفات کمال وجلال پر مشتمل ہیں بلکہ بعض صفاتِ نقص کی نفی بھی موجود ہے ۔لہذا نفی اور اثبات کے اس منہج کو اختیار کرنا ضروری ہے ،آیات ملاحظہ ہوں: