کتاب: عقیدہ فرقہ ناجیہ - صفحہ 356
وطریقتھم ھی دین الإسلام الذی بعث اللّٰه بہ محمدا صلی اللّٰه علیہ وسلم ۔ لکن لما أخبر النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم أن أمتہ ستفترق علی ثلاث وسبعین فرقۃ کلھا فی النار إلا واحدۃ وھی الجماعۃ۔ وفی حدیث عنہ أنہ قال: [ھم من کان علی مثل ما أنا علیہ الیوم وأصحابی] وصار المتمسکون بالإسلام المحـض الخالص عن الشوب ھم أھل السنۃ والجماعۃ ۔وفیھم الصدیقون والشھداء والصالحون ومنھم أعلام الھدی ومصابیح الدجی أولوا المناقب المأثورۃ والفضائل المذکورۃ۔ ترجمہ: اہل السنۃ کا طریقہ دین اسلام ہے جسے اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکر مبعوث فرمایا ہے،لیکن کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت تہتر(۷۳) فرقوں میں بٹ جائے گی اور سب کے سب جہنم کا ایندھن ہونگے سوائے ایک کے اور وہ ’’الجماعۃ‘‘ ہے ، ایک حدیث میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [ھم من کان علی مثل ما أنا علیہ الیوم وأصحابی ] یعنی [جنتی گروہ وہ ہے جو اس منہج پر قائم ہو جس پر آج میں اور میرے صحابہ قائم ہیں ] (ترمذی، السلسلۃ الصحیحۃ (۳۰۳،۳۰۴) اس لئے خالص اسلام ،جو کہ ہر قسم کی ملاوٹ سے پاک ہے کو تھامنے والوں کو اہل السنۃ والجماعۃ کہا جاتا ہے۔ اہل السنۃ میں صدیقین بھی ہیں، شھداء بھی اور صالحین بھی، اور ان میں ایسے بھی ہیں جو ہدایت کے نشان ،روشن چراغ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مأثور ومنقول ،مناقب وفضائل کے اہل ومستحق ہیں۔