کتاب: عقیدہ فرقہ ناجیہ - صفحہ 354
’’ابن السبیل‘‘مسافر، جس کا زاد ر اہ ختم ہویا ضائع ہوگیا ہو یا چوری ہوگیا ہو ۔ بعض نے یہاں ابن السبیل سے مراد مہمان لیا ہے۔ ’’والرفق بالمملوک‘‘ غلاموں کے ساتھ نرمی کرنا۔ ’’مملوک ‘‘ غلام اور لونڈی کو کہتے ہیں ، ’’مملوک‘‘کے حکم میںجانور بھی داخل ہیں۔ ’’الرفق‘‘ ’’العنف‘‘(سختی) کی ضد ہے، یعنی نرمی ۔ وینھون عن الفخر والخیلاء والبغی ، والاستطالۃ علی الخلق بحق أو بغیر حق… ’’ فخر ،تکبر،ظلم وتعدی اور لوگوں کو حق وناحق بے عزت کرنے سے منع کرتے ہیں، اعلیٰ اخلاق کا حکم اور بداخلاقی سے منع کرتے ہیں ‘‘ ’’فخر‘‘ کا معنی ہے اپنی بعض خوبیوں اور حسب ونسب کی بناء پر اترانا ۔ ’’خیلاء‘‘ (خاء کے ضمہ کے ساتھ) کا معنی تکبر ہے۔ ’’بغی‘‘ کا معنی ظلم وزیادتی ہے۔ ’’الاستطالۃ علی الخلق بحق وبغیر حق‘‘ کا معنی ہے اپنے آپ کو لوگوں سے اعلیٰ اور برتر سمجھنا اور دوسرے لوگوں کو حقیر سمجھنا اور انہیں حق وناحق بے عزت اور ذلیل کرنا ،کیونکہ حق کے ساتھ دوسرے پر اپنی برتری جتلانا فخر کہلاتا ہے ،اور ناحق کسی پر اپنی برتری جتلانا اوراپنا رعب ودبدبہ جمانا بغی کہلاتا ہے اور یہ دونوں چیزیں حلال نہیں ہیں۔ قولہ:ویأمرون بمعالی الأخلاق وینھون عن سفسافھا ۔ ’’اعلیٰ اخلاق کا حکم اور بداخلاقی سے منع کرتے ہیں ‘‘ ’’معالی الاخلاق ‘‘ یعنی اخلاق حسنہ’’ السفساف ‘‘اصلاً اس غبار کو جو آٹا چھاننے کے وقت اڑتا ہے اور ان ذرات کو جو مٹی کی دھول میں اُڑ رہے ہو،کو کہا جاتا ہے۔ یہاں پر ’’معالی الاخلاق‘‘ کی ضد کے معنی میں ہے ۔یعنی بداخلاقی۔