کتاب: عقیدہ فرقہ ناجیہ - صفحہ 327
یہ اُمت بہترین اُمت اور اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے زیادہ برگزیدہ امت ہے، اور صحابہ کرام اس اُمت کا بہترین طبقہ ہیں۔ عبارت کی تشریح …شرح… شیخ رحمہ اللہ نے اس کلام میں دوباتیں بیان فرمائی ہیں: اولاً: صحابہ اور اہل بیت کے متعلق اہل السنۃ والجماعۃ کا موقف اور یہ موقف، افراط وتفریط اورغلو وجفاء کے مقابل اعتدال اور وسطیت پر مبنی ہے ،اہل السنۃ جمیع مؤمنین سے محبت رکھتے ہیں خصوصاً سابقین اولین مہاجرین وانصار اور جو احسن طورپر ان کے نقشِ قدم پر چلتے رہے، اور اہل بیت سے بھی محبت رکھتے ہیں، صحابہ کی قدر ومنزلت اور ان کے فضائل ومناقب کو پہچانتے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے جو حقوقِ اہل بیت مقرر فرمائے ہیں ،کی رعایت کرتے ہیں۔اور روافض کے طرزِ عمل سے اظہار برأت کرتے ہیں جو صحابہ کرام کو گالیاں دیتے ہیں اور ان پر طعن کرتے ہیں اور علی ابن ابی طالب رضی اللہ عنہ اور اہل بیت کے حق میں غلو کرتے ہیں۔اور نواصب کے طرزِ عمل سے بھی اظہارِ برأت کرتے ہیں، یہ لوگ اہل بیت سے عداوت رکھتے ہیں، ان کی تکفیر کرتے ہیںاور ان پرطعن کرتے ہیں۔ صحابہ اور اہل بیت کے متعلق اہل السنۃ والجماعۃ کے مذہب کا پہلے ذکر ہوچکا ہے ،یہاں پر بیان کرنے کا مقصد انحراف کا شکار مخالفین کے ساتھ مقارنہ ہے۔ ثانیاً: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مابین ہونیوالی لڑائیوں کی وجہ سے ان میں پیدا ہونیوالے اختلاف اور ان کی طرف منسوب بعض لغزشوں اور …کے سلسلہ میں اہل السنۃ والجماعۃ کا موقف کیونکہ ۔ کیونکہ دین دشمنوں نے ان باتوں کی ان میں طعن کرنے اور ان کی عیب جوئی کرنے کاذریعہ بنایا ہوا ہے ،جیسا کہ بعض متأخرین اور عصرِ حاضر کے قلمکاروں (مصنفین) کا معاملہ ہے کہ انہوں