کتاب: عقیدہ فرقہ ناجیہ - صفحہ 241
ہونے کی وجہ سے انکار کیا ہے ،عقلا ً محال وناممکن ہوناکسی کیلئے حجت نہیں ہے ،معتزلہ کے عقول اگر ان امو ر کوقبول نہیں کرتے تو صحابہ ،تابعین ،اور تبع تابعین کے عقول جو کہ ان کے عقول سے قوی ہیں ، نے ان امور کو قبول کیا ہے ،لیکن جب بدعات اندھیری رات کے اندھیرے کی طرح پھیل گئیں تو جس کی مرضی میں جو آیا اس نے وہی کہا اور لوگوں نے شریعت کو پیٹھ پیچھے پھینک دیا ‘‘ اور امورِ آخرت کاادراک عقل سے نہیں کیا جاسکتا ۔(واللہ اعلم) (۳) ’’وتنشر الدواوین وھی صحا ئف الاعمال‘‘ (رجسٹر یعنی صحائفِ اعمال پھیلادیئے جائیں گے) صحائف سے مراد وہ رجسٹر ہیں جس میں بندوں کے دنیا میں کئے ہوئے اعمال درج ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقرر کردہ نگران فرشتے ان اعمال کو لکھتے ہیں ،عند الموت ان صحائف کو لپیٹ دیا جاتا ہے ،اور روزِ قیامت انہیں لوگوں کے سامنے پھیلادیا جائے گا صحائف کا پھیلادیا جانا یعنی کھول دیا جانا حساب کے موقعہ پر ہوگا،تاکہ ہر انسان اپنے اپنے صحیفہ سے مطلع ہوجائے اور ا پنے اعمال کو جان لے ۔ شیخ رحمہ اللہ کا قول’’ فآخذ کتا بہ بیمینہ وأخذ کتابہ بشمالہ أو من وراء ظھرہ‘‘ (کوئی اپنا نامہ اعمال دائیں ہاتھ میں اٹھائے گا ،کوئی بائیں ہاتھ میںاور کوئی پیٹھ پیچھے) شیخ رحمہ اللہ کی اس عبارت میں لوگوں کے ا پنے اپنے صحائف اٹھانے کی کیفیت کا بیان ہے قرآن کریم میں بھی اس کیفیت کا بیان موجود ہے ۔ صحائف اعمال اٹھانے کی کیفیت کی دوقسمیں ہیں ۔ کچھ لوگ تو دائیں ہاتھ سے اٹھائیں گے ،یہ اہل ایمان ہوں گے اور کچھ لوگ بائیں ہاتھ کے ساتھ یا پیٹھ پیچھے سے اٹھائیں گے ،یہ کافر ہوںگے۔پیٹھ پیچھے اور بائیں ہاتھ میں اٹھانے کی کیفیت میں کوئی منافات نہیں ہے ،کیونکہ اس کی صورت یہ ہوگی کہ کافرکے دائیں ہاتھ کو تو گردن کے ساتھ باندھ دیا جائے گا اور بائیں ہاتھ کو موڑ کر پیٹھ پیچھے کردیا جائے گا اور اس میں نامۂ اعمال تھمادیاجائے گا۔