کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 48
ترجمہ : ’’ اﷲ کے سوا جن کو تم پکارتے ہو، وہ ایک مکھی بھی تو پیدا نہیں کرسکتے، چاہے اس کیلئے سبھی اکٹھے ہوجائیں ‘‘
﴿ وَالَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ لَا یَخْلُقُوْنَ شَیْئًا وَّ ہُمْ یُخْلَقُوْنَ ﴾ ( النحل : 20) ترجمہ : ’’اور جن (معبودوں )کو وہ اﷲ کے سوا پکارتے ہیں، وہ کچھ بھی پیدا نہیں کرتے ہیں،اور وہ خود پیدا کئے جاتے ہیں ۔
﴿ اَفَمَنْ یَّخْلُقُ کَمَنْ لاَّ یَخْلُقُ اَفَلَا تَذَکَّرُوْنَ ﴾ ( النحل : 17)
ترجمہ : کیا جو اﷲ پیدا کرتا ہے وہ اس کے مانند ہے جو پیدا نہیں کرتا، کیا تم نصیحت قبول نہیں کرتے ؟
اس مسلسل چیلنچ کے باوجود آج تک کسی نے، ثبوت تو دور کی بات،یہ دعویٰ کرنے کی بھی جسارت نہیں کی اس نے کسی چیز کی تخلیق کی ہے، اس سے یہ متعین ہوگیا کہ خالق تنہا صرف اﷲ تعالیٰ ہی ہے اور اس معاملے میں اس کا کوئی شریک نہیں ۔
۲۔ ساری کائنات کا انتظام اور اس کے تمام امور اس بات کی سب سے بڑی دلیل ہیں کہ اس کا مدبّر صرف ایک ہی معبود اور رب ہے، اور اس معاملے میں نہ اس کا کوئی شریک ہے اور نہ ہی حریف ۔ فرمانِ الٰہی ہے :
﴿ مَا اتَّخَذَ اللّٰہِ مِنْ وَّلَدٍ وَّمَا کَانَ مَعَہُ مِنْ اِلٰہٍ اِذًا لَّذَہَبَ کُلُّ اِلٰہٍ بِمَا خَلَقَ وَلَعَلَا بَعْضُہُمْ عَلٰی بَعْضٍ ﴾ ( المؤمنون : 91)
ترجمہ ’’ نہ تو اﷲ نے کسی کو بیٹا بنایا، اور نہ اسکے ساتھ کوئی معبود ہے، ورنہ ہر معبود اپنی مخلوق کو لیکر الگ ہوجاتا، اور ان میں ہر ایک دوسرے پر چڑھ دوڑتا۔‘‘
سچّا معبود وہی ہے جو عملًا خالق ہو، اگر اﷲ سبحانہٗ کی سلطنت میں کوئی دوسرا معبود شریک ....حالانکہ اس سے اﷲ تعالیٰ کی ذات بہت بلند ہے ....ہوتا تو اس کی بھی مخلوق