کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 47
﴿ اَمْ خُلِقُوْا مِنْ غَیْرِ شَیْئٍ اَمْ ہُمُ الْخَالِقُوْنَ﴾ (الطور:35) ترجمہ : کیا وہ بغیر کسی خالق کے پیدا ہوگئے ہیں یا انہوں نے خود ہی اپنے آپکو پیدا کرلیا ہے ؟ یہ احاطہ کرنے والی تقسیم ہے جسے اﷲ تعالیٰ نے صیغہء استفہامِ انکاری سے ذکر کیا ہے،تاکہ یہ بتلایا جائے کہ یہ تمام باتیں ہر کوئی ضرور جانتا ہے اور یہ ایسی ہیں کہ جن کا جھٹلانا ممکن نہیں ۔ ﴿ اَمْ خُلِقُوْا مِنْ غَیْرِ شَیْ ئٍ﴾ کے فرمانے کا مطلب یہ ہے کہ : کیا وہ بغیر کسی پیدا کرنے والے کے خود بخود پیدا ہوگئے ہیں، یا انہوں نے خود اپنے آپ کو پیدا کیا ہے ؟اور یہ دونوں امور باطل ہیں، اس سے معلوم ہوا کہ ان کا ایک پیدا کرنے والا ہے جس نے انہیں پیدا کیا، اور وہ اﷲ تعالیٰ ہے، اس کے علاوہ اور کوئی خالق نہیں ہے، جیسا کہ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ ہٰذَا خَلْقُ اللّٰہِ فَاَرُوْنِیْ مَا ذَا خَلَقَ الَّذِیْنَ مِنْ دُوْنِہٖ ﴾( لقمان : 11)ترجمہ : یہ تو اﷲ کی تخلیق ہے، تو اب تم لوگ مجھے دکھاؤ کہ اس کے سوا دوسرے جھوٹے معبودوں نے کیا پیدا کیا ہے ؟ ﴿اَرُوْنِیْ مَا ذَا خَلَقُوْا مِنَ الْاَرْضِ ﴾( الأحقاف :4 )ترجمہ : مجھے دکھاؤ تو سہی ! انہوں نے زمین کا کونسا حصہ پیدا کیا ہے ۔ ﴿ اَمْ جَعَلُوْا لِلّٰہِ شُرَکَآئَ خَلَقُوْا کَخَلْقِہٖ فَتَشٰبَہَ الْخَلْقُ عَلَیْہِمْ قُلِ اللّٰہِ خَالِقُ کُلِّ شَیْ ئٍ وَہُوَ الْوَاحِدُ الْقَہَّارُ ﴾ (الرعد : 16) ترجمہ : کیا انہوں نے اﷲ کے کچھ ایسے ساجھی بنا لئے ہیں جنہوں نے اﷲ کی طرح چیزوں کو پیدا کیا ہے، اور وہ مخلوقات ان کی نظر میں گڈ مڈ ہوگئیں ۔ آپ کہہ دیجئے کہ اﷲ ہی ہر چیز کا خالق ہے، اور وہ تنہا، زبردست ہے ۔ ﴿ اِنَّ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ لَنْ یَّخْلُقُوْا ذُبَابًا وَّلَوْ اِجْتَمِعُوْا لَہُ﴾ (حج : 73)