کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 44
﴿وَ لِلّٰہِ یَسْجُدُ مَنْ فِی السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْ ضِ طَوْعًا وَّکَرْہًاوَّظِلٰلُہُمْ بِالْغُدُوِّ وَالْاٰ صَالِ ﴾( رعد : 15)اور آسمانوں اور زمین میں رہنے والے ( فرشتے اور جن واِنس )صرف اﷲ کو سجدہ کرتے ہیں، چاہے خوشی سے کریں یا مجبور ہوکر، انکے سائے بھی صبح وشام اﷲکو سجدہ کرتے ہیں ۔ یہ ساری کائنات اور تمام جہان اﷲ کے مطیع ہوکر اس کی بادشاہت کے آگے سر نگوں ہیں، یہ تمام اس کے ارادے اور حکم کے مطابق چل رہے ہیں، ان میں سے کسی کو نافرمانی کی مجال نہیں، یہ سارے اپنے کاموں میں لگے ہوئے اور ایک مضبوط نظام کے تحت اپنے نتائج ادا کر رہے ہیں، اور اس کائنات کا خالق عیب، نقص اور کمزوری سے پاک ہے ۔ جیسا کہ ارشادِ ربّانی ہے : ﴿ تُسَبِّحُ لَہٗ السَّمٰوَاتُ السَّبْعُ وَالْاَرْضُ وَمَنْ فِیْہِنَّ وَ اِن مِّنْ شَیْ ئٍ اِلَّا یُسَبِّحُ بِحَمْدِہٖ وَلٰکِنْ لَا تَفْقَہُوْنَ تَسْبِیْحَہُمْ ﴾ (الإسراء : 44 )ترجمہ : ساتوں آسمان اور زمین اور جو مخلوقات اُن میں پائے جاتے ہیں، سبھی اس کی پاکی بیان کرتے ہیں، اور ہر چیز اس کی حمد وثنا اور اس کی پاکی بیان کرنے میں مشغول ہے، لیکن تم لوگ ان کی تسبیح کو نہیں سمجھتے ہو۔ تمام مخلوقات، چاہے وہ بولنے والی ہوں یا نہ بولنے والی، زندہ ہو یا مردہ، تمام کی تمام اﷲ کی فرمان بردار اور اس کے کونی حکم کے آگے جھکی ہوئی ہیں، یہ تمام اپنی زبانِ حال سے اﷲٰ کو عیوب اور نقائص سے پاک قرار دے رہی ہیں، جب بھی کوئی عقلمند ان مخلوقات پر غور کرے گا تو یہ جان لے گا کہ یہ بر حق ہیں اور حق کیلئے پیدا کی گئی ہیں، اور یہ اپنے مدبر کی تابع ہیں، نہ تو انکی اپنی کوئی تدبیر ہے اور نہ یہ اپنے مدبّر کے احکام کی نافرمانی کرسکتی ہیں، تمام اپنی فطرت سے اپنے خالق کا اقرار کررہی ہیں ۔