کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 42
پہنچاسکتے ہیں، وہ ان کی عبادت صرف ان کے باپ دادا کی تقلید میں کررہے ہیں، اور تقلید ایک باطل دلیل ہے ۔
ب۔ اور اﷲ نے سورج، چاند اور ستاروں کی پرستش کرنے والوں کی اپنے اس قول سے تردید فرمائی :
﴿ وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُوْمَ مُسَخَّرَاتٍ بِاَمْرِہٖ ﴾ ( الأعراف : 54)
ترجمہ :سورج، چاند اور ستارے، یہ سب اس کے حکم کے تابع ہیں ۔
نیزفرمایا :﴿وَمِنْ آیٰتِہِ الَّیْلُ وَالنَّہَارُ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ لَا تَسْجُدُوْا لِلشَّمْسِ وَلَا لِلْقَمَرِ وَاسْجُدُوْا لِلّٰہِ الَّذِیْ خَلَقَہُنَّ اِنْ کُنْتُمْ اِیَّاہُ تَعْبُدُوْنَ﴾( فصّلت :37 ) ترجمہ : اور اس کی نشانیوں میں رات اور دن، اور آفتاب وماہتاب ہیں، لوگو ! تم نہ آفتاب کو سجدہ کرو نہ ماہتاب کو، اوربلکہ اس اﷲ کو سجدہ کرو جس نے انہیں پیدا کیا ہے، اگر تم صرف اسکی عبادت کرتے ہو ۔
ج۔ اور جنہوں نے فرشتوں اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اﷲ کی اولاد تصور کرتے ہوئے عبادت کی، اپنے اس فرمان سے ان کی تردید فرمائی : ﴿ مَا اتَّخَذَ اللّٰہِ مِنْ وَّلَدٍ ﴾ (المؤمنون : 91) ترجمہ : اﷲ نے اپنی کوئی اولاد نہیں بنائی ہے ۔
نیز یہ بھی فرمایا : ﴿ اَنّٰی یَکُوْنُ لَہُ وَلَدٌ وَّلَمْ تَکُنْ لَہٗ صَاحِبَۃٌ ﴾ (الأنعام: 101) ترجمہ : اسکو بیٹا کیسے ہوسکتا ہے جب کہ اسکی کوئی بیوی نہیں ہے ؟
نیز یہ فرماتے ہوئے بھی ان کی تردید کی:﴿ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ٭ وَلَمْ یَکُن لَہٗ کُفْوًا اَحَدٌ﴾ (الإخلاص : 3۔4) نہ اسنے کسی کو جنم دیا ہے اور نہ اسے کسی نے جنم دیا ہے اور نہ کوئی اسکا ہمسر ہے ۔