کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 39
وَآبَآؤُکُمْ مَّآ اَنْزَلَ اللّٰہِ بِہَا مِنْ سُلْطَانٍ ﴾ ( یوسف : 39۔40)
ترجمہ : کیا کئی مختلف معبود بہتر ہیں یا اﷲ جو ایک اور زبردست ہے ؟ اس کے سوا تم جن کی پوجا پاٹ کررہے ہو وہ سب نام ہی نام ہیں، جو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے خود ہی گھڑ لئے ہیں، اﷲ تعالیٰ نے ان کی کوئی دلیل نازل نہیں فرمائی‘‘
اور توحیدِ ربوبیت میں شرک، اس حیثیت سے کہ اسے دو پیدا کرنے والوں کو ثابت کیا جائے جو اپنے افعال اور صفات میں ایک دوسرے کی طرح ہوں، نا ممکن ہے، اسی لئے بعض مشرکین نے دعوی کیا کہ ان کے معبود،کائنات کی بعض چیزوں میں تصرف کرنے کا اختیار رکھتے ہیں، شیطان نے ان معبودوں کی عبادت کے معاملے میں ان سے جی بھر کر کھلواڑ کیا، اس نے ہر قوم سے ان کی عقل کے مطابق کھیلا، ایک گروہ کو اس نے مُردوں کی تعظیم کی دعوت دے کر ان سے ان کی عبادت کرائی، انہوں نے ان مرے ہوئے لوگوں کی شکل وصورت پر بتوں کو تراشا، جیسا کہ قومِ نوح نے کیا ۔ ایک اور گروہ نے ستاروں کی شکل وصورت پر بتوں کو تراشا اور یہ دعویٰ کیا کہ وہ دنیا کے حالات پر اثر انداز ہوتے ہیں، پھر ان کے لئے مندر بنایا اور مجاور وپنڈت مقرر کئے ۔
پھر ان ستاروں وسیّاروں کی عبادت کے معاملے میں بھی ان میں اختلاف رونما ہوا، کچھ نے سورج کی پرستش کی اور کچھ نے چاند کی اور کچھ لوگوں نے دیگر ستاروں کے، حتی کہ ان کے لئے ہیکل تعمیر کئے، اور ہر ستارے کے لئے خصوصی ہیکل تعمیر کیا ۔
ایک گروہ نے آگ کی پرستش کی اوروہ مجوس ہیں،اور ایک گروہ نے گائے کی عبادت کی، جیسا کہ ہندوستان (کے ہندوؤں )میں ہے ۔ بعض لوگوں نے فرشتوں کی، بعض نے درختوں اور پتھروں کی اور بعض نے قبروں اور مزاروں کی عبادت کی، یہ