کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 33
الْعَالَمِیْنَ ﴾ (الفاتحہ : 1)ترجمہ : سب تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں جو سارے جہان کا پالنے والا ہے ۔
نیز فرمایا : ﴿ اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہِ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ فِیْ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ یُغْشِی الَّیْلَ النَّھَارَیَطْلُبُہٗ حَثِیْثًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُوْمَ مُسَخَّرَاتٍ م بِاَمْرِہٖ اَ لَا لَہُ الْخَلْقُ وَالْاَمْرُ تَبَارَکَ اللّٰہِ رَبُّ الْعَالَمِیْنَ ﴾(الأعراف : 54 )
ترجمہ : بے شک آپکا رب وہ اﷲ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا، پھر عرش پر مستوی ہوگیا، وہ رات کے ذریعے دن کو ڈھانک دیتا ہے، رات تیزی کے ساتھ اسکی طلب میں رہتی ہے، اور اس نے سورج، چاند اور ستاروں کو پیدا کیا، یہ سب اسکے حکم کے تابع ہیں، آگاہ رہو کہ وہی سب کا پیدا کرنے والا ہے، اور اسی کا حکم ہر جگہ نافذ ہے، اﷲ ربّ العالمین کی ذات بہت ہی بابرکت ہے ۔
اور اﷲ تعالیٰ نے تمام مخلوق کو اس کی ربوبیت کے اقرار پر پیدا کیا، حتّٰی کہ وہ مشرکین بھی جنہوں نے عبادت میں اس کے شریک ٹہرائے، اس بات کا اقرار کرتے ہیں کہ رب ہونے میں اس کی ذات یکتا ہے ۔ جیسا کہ ارشادِ باری ہے :
﴿ قُلْ مَن رَّبُّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ ٭ سَیَقُوْلُوْنَ ِاللّٰہِ قُلْ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ ٭ قُلْ مَنْ بِیَدِہِ مَلَکُوْتُ کُلِّ شَیْئٍی وَّہُوَ یُجِیْرُ وَلَا یُجَارُ عَلَیْہِ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ ٭ سَیَقُوْلُوْنَ ِاللّٰہِ قُلْ فَاَنّٰی تُسْحَرُوْنَ ﴾ ( المؤمنون : 84۔89)
ترجمہ : ’’ ان سے پوچھئے کہ ساتوں آسمانوں اور باعظمت عرش کا رب کون ہے ؟ وہ لوگ جواب دیں گے کہ اﷲ ہی ہے، تو کہہ دیجئے کہ پھر تم کیوں نہیں ڈرتے ؟ پوچھئے کہ تمام چیزوں کا اختیار کس کے اختیار میں ہے ؟ جو پناہ دیتا ہے اور جس کے مقابلے میں کسی کو پناہ نہیں دی جاتی، بتلاؤ اگر تم جانتے ہو ؟ تو وہ یہی جواب دیں گے کہ اﷲ ہی ہے، کہہ دیجئے