کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 248
موجودہ دور کی وہ بے دلیل عبادات جن پر آج عمل جاری ہے بہت ہیں، جن میں سے چند یہ ہیں : ۱۔ نماز کی جہری نیّت کرنا : زبان سے یہ کہنا : ’’ میں نماز پڑھتا ہوں واسطے اﷲ کے .....وغیرہ ‘‘یہ بدعت ہے، اس لئے کہ یہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے نہیں ہے، اور اس لئے کہ اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے : ﴿ قُلْ اَتُعَلِّمُوْنَ اللّٰہِ بِدِیْنِکُمْ وَاللّٰہِ یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوَاتِ وَمَا فِی الاَْرْضِ ج وَاللّٰہِ بِکُلِّ شَیْ ئٍ عَلِیْمٌ﴾ ( الحجرات : 16 ) ترجمہ : کیا تم اﷲ کو اپنے دین کی خبر دیتے ہو، حالانکہ اﷲ تو ان تمام چیزوں کو جانتا ہے جو آسمانوں اور زمینوں میں ہیں، اور اﷲ ہر چیز سے باخبر ہے ۔ ۲۔ نماز کے بعد اجتماعی دعا : مسنون یہ ہے کہ ہر شخص انفرادی طور پر احادیث میں وارد شدہ اذکار پڑھے اور اپنی دعا مانگے ۔ ۳۔ مختلف موقعوں اور تقریبات میں فاتحہ پڑھنا : بالخصوص مُردوں کے لئے دعا کرنے کے بعد ۔ ۴۔مُردوں کے لئے ماتمی مجالس منعقد کرنا : اورکھانے کا اہتمام کرنا، اور قرآن پڑھنے والوں کو کرایہ پر حاصل کرنا، اور اسے تعزیت کے واجبات میں سے تصور کرنا، اور یہ سمجھنا کہ اس سے مُردہ کو فائدہ پہنچتا ہے ۔ یہ تمام ایسی بدعات، خرافات ہیں کہ جن کی کوئی اصل نہیں ہے، اور ایسی پابندیاں اور بیڑیاں ہیں کہ جن کی کوئی دلیل اﷲ تعالیٰ نے نازل نہیں فرمائی ۔ ۵۔ دینی مناسبات کا جشن منانا : جیسے إسراء ومعراج کی مناسبت سے جشن منانا، ہجرت نبوی کی مناسبت سے جشن کا اہتمام کرنا وغیرہ، ان مناسبات سے کسی بھی جشن منانے کی شریعت میں کوئی دلیل نہیں ہے ۔