کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 209
لانے میں دوسروں پر سبقت کی، اور وہ دوسرے لوگ جنہوں نے ان سابقین کی اخلاص کے ساتھ پیروی کی، اﷲ ان سب سے راضی ہوگیا، اور وہ سب اﷲ سے راضی ہوگئے، اور اﷲ نے ان کے لئے ایسی جنتیں تیار کی ہیں جنکے نیچے نہریں جاری ہونگی، ان میں وہ ہمیشہ کیلئے رہیں گے، یہی عظیم کامیابی ہے ‘‘ نیز فرمان الٰہی ہے : ﴿ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ ، وَالَّذِیْنَ مَعَہٗ أَشِدَّآئُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَآء ُبَیْنَہُمْ تَرَاہُمْ رُکَّعًا سُجَّدًا یَّبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَرِضْوَانًا سِیْمَاہُمْ فِیْ وُجُوْہِہِمْ مِنْ اَثَرِ السُّجُوْدِ ذٰلِکَ مَثَلُہُمْ فِی التَّوْرَاۃِ وَمَثَلُہُمْ فِی الْاِنْجِیْلِ کَزَرْعٍ اَخْرَجَ شَطْئَہٗ فَاٰزَرَہٗ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوٰی عَلٰی سُوْقِہٖ یُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِیَغِیْظَ بِہِمُ الْکُفَّارَ وَعَدَ اللّٰہِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنْہُمْ مَغْفِرَۃً وَّأَجْرًا عَظِیْمًا ﴾ ( الفتح :29) ترجمہ : محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )اﷲ کے رسول ہیں، اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کافروں پر سخت اور آپس میں رحمدل ہیں،آپ انہیں دیکھتے ہیں کہ وہ رکوع اور سجدے کررہے ہیں، اﷲ کے فضل اور رضامندی کی جستجو میں ہیں، سجدوں کے اثر سے ان کی نشانی ان کی پیشانیوں پر عیاں ہے، ان کی یہی مثال تورات میں ہے اور انجیل میں بھی ان کی یہی مثال بیان کی گئی ہے، اس کھیتی کی مانند جس نے پہلے اپنی کونپل نکالی، پھر اسے سہارا دیا تو وہ موٹی ہوگئی، پھر اپنے تنے پر سیدھی کھڑی ہوگئی، وہ کھیت اب کاشتکاروں کو خوش کررہا، ( اﷲ نے ایسا اس لئے کیا ہے )تاکہ ان کی وجہ سے کافروں کو چڑ آئے، ان میں سے جو ایمان لائے اور انہوں نے عمل صالح کیا، ان سے اﷲ نے مغفرت اور اجر عظیم کا وعدہ کیا ہے ‘‘ ﴿ لِلْفُقْرَآئِ الْمُہَاجِرِیْنَ الَّذِیْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیَارِہِمْ وَاَمْوَالِہِمْ یَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَرِضْوَانًا وَّیَنْصُرُوْنَ اللّٰہِ وَرَسُوْلَہٗ ج اُوْلٰئِکَ ہُمُ الصَّادِقُوْنَ٭ وَالَّذِیْنَ تَبَوَّئُ وا