کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 200
میں ہی، قتل، شرعی حد، یا قید، یا ان جیسی اور کئی فوری سزاؤں کے ذریعے دردناک عذاب دیا جائے گا۔ اور اﷲ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت وپیروی کو محبت الہٰی کے حصول اور اپنے گناہوں کی بخشش کا ذریعہ بنایا ہے ۔ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰہ َفَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللّٰہُ وَیَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ ﴾ ( آلِ عمران : 31 )ترجمہ : (اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ) فرمادیجئے : اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری پیروی کرو، اللہ تعالی تم سے محبت بھی کرے گا اور تمہارے گناہ بھی بخش دے گا اور اللہ تعالی بخشنے والا مہربان ہے ۔ اﷲ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کو رُشد وہدایت، اور معصیت ونافرمانی کو ضلالت اور گمراہی قرار دیا ہے ۔ ارشادِ باری ہے : ﴿ وَاِنْ تُطِیْعُوْہُ تَہْتَدُوْا ﴾ (النور : 54 )ترجمہ : اگر ان (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم )کی اطاعت کرو گے تو ہدایت پاؤگے ۔ نیز فرمان ہے : ﴿ فَاِن لَّمْ یَسْتَجِیْبُوْالَکَ فَاعْلَمْ اَنَّمَا یَتَّبِعُوْنَ اَہْوَآئَہُمْ ج وَمَنْ اَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ ہَوٰہُ بِغَیْرِ ہُدًی مِّنَ اللّٰہِ ج اِنَّ اللّٰہِ لَا یَہْدِی الْقَوْمَ الظَّالِمِیْنَ﴾ (القصص : 50 ) ترجمہ :پس اگر وہ لوگ آپ کا یہ مطالبہ پورا نہ کرسکیں، تو جان لیجئے کہ وہ محض اپنی خواہشات کی پیروی کرتے ہیں، اور اس سے زیادہ گمراہ کون ہوسکتا ہے جو اﷲ کی ہدایت کے بجائے اپنی خواہش کی پیروی کرتا ہے، بے شک اﷲ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا ۔ اور اﷲ سبحانہ‘ نے یہ بھی بتلایا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی امت کے لئے بہترین آئیڈیل اور نمونہ ہے ۔ جیسا کہ فرمانِ الٰہی ہے : ﴿ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنْ کَانَ یَرْجُوْ اللّٰہِ وَالْیَوْمَ الْآخِرَ وَذَکَرَ اللّٰہِ کَثِیْرًا﴾ ( الأحزاب