کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 19
عقیدۂ توحید پہلا باب : عقیدہ سیکھنے کا طریقہ اس میں تین فصلیں ہیں : پہلی فصل : عقیدہ کی حقیقت، اور اس کی اہمیت کا بیان، اس حیثیت سے کہ وہ اسلام کی بنیاد ہے جس پر دین کی عمارت قائم ہے ۔ دوسری فصل : صحیح عقیدہ کے مصادر، اور اسے حاصل کرنے کیلئے سلف صالحین کا طریقہ ؟ تیسری فصل : عقیدہ میں بگاڑ، اور اس سے بچنے کے راستے ۔ پہلی فصل: عقیدہ، اور اس کی اہمیت کا بیان، اس حیثیت سے کہ وہ اسلام کی بنیاد ہے جس پر دین کی عمارت قائم ہے ۔ عقیدہ کی لغوی تعریف : عقیدہ ’’ عقد ‘‘سے ماخوذ ہے، جس کا معنیٰ ہے ’’ کسی چیز کو باندھنا ‘‘اور کہا جاتا ہے ’’ اعتقدت کذا ‘‘یعنی ’’ میں نے اس پر اپنے دل اور ضمیر کو باندھ لیا‘‘۔ اور عقیدہ انسان کے دین کو بھی کہا جاتا ہے، جیسے کہ کہا جاتا ہے : ’’ اس کاعقیدہ اچھا ہے ‘‘یعنی شک وشبہ سے با لا تر ہے ۔ اور ’’ عقیدہ میرے دل کا معاملہ ہے،، یعنی ’’ دل کا کسی چیز پر ایمان لانا اور اس کو سچا سمجھنا۔ عقیدہ کی شرعی تعریف : عقیدہ کا شرعی معنٰی: اﷲ تعالیٰ، اور اس کے فرشتوں، اور اس کی کتابوں، اوراس کے رسولوں