کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 17
کیا بات ہے، کمر کیونکر چھلی ؟ فرمایا : ’’ کچھ نہیں ‘‘پھر پوچھا، آپ خاموش رہے ۔ تیسری مرتبہ پھر دریافت کیا حضرت یہ تو کہیں رگڑ لگی ہے اور آپ تو کہیں تشریف بھی نہیں لے گئے ؟ فرمایا : ’’ کہ ایک آگبوٹ ڈوبا جاتا تھا اس میں تمہارا دینی سلسلے کا بھائی تھا، اس کی گریہ وزاری نے مجھے بے چین کردیا، آگبوٹ کو کمر کا سہارا دیکر اوپر کو اٹھایا جب آگے چلا اور بندگانِ خدا کو نجات ملی اس سے چھل گئی ہوگی اور اسی وجہ سے درد ہے، مگر اس کا ذکر نہ کرنا ۔‘‘ ( کرامات امدادیہ : ۳۶۔از اشرف علی تھانوی صاحب ) ٭ایک اور زندہ بزرگ ( شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب )کے کمرہ میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی روح اور جسم کے ساتھ انہیں نمازِ ظہر پڑھانے کے لئے تشریف لاتے ہیں،نیز ان کے استقبال کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے عصا سمیت فیصل آباد ( پاکستان )میں موجود رہتے ہیں ۔( بھجۃ القلوب) ٭دار العلوم دیوبند کے بانی مدرسہ کی بنیادوں کے متعلق فکرمند سو جاتے ہیں تو حالت خواب میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ مدرسہ کی بنیادیں اسی تخطیط پر رکھی جائیں جو میں نے کی ہے، صبح اٹھ کر دیکھتے ہیں تو زمین پربنیادیوں کے لئے لکیریں کھینچی ہوئی تھیں ۔ ٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدرسہ کے حساب وکتاب کو چیک کرنے لئے بطور آڈیٹر تشریف لاتے ہیں، نیز آتے جاتے اردو بھی سیکھ جاتے ہیں وغیرہ من الہفوات ۔] ارواح ثلاثہ : حکایت ۴۴۰[ دار العلوم دیوبند کے سابق مہتمم،و ترجمانِ عقائدِ علمائے دیوبند حضرت مولانا قاری محمد طیّب صاحب مرحوم نے نواب شیخ مستنصر اللہ صاحب کی کوٹھی پر مقامی افراد کے