کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 144
کی خطرناکی کا اندازہ ہوگیا ہوگا ۔
اسی لئے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے مصوروں پر لعنت بھیجی ہے، اور اس بات کی خبر دی ہے کہ انہیں روزِ قیامت سخت ترین عذاب دیا جائے گا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تصویروں کو مٹانے کا حکم دیا اور بتلایا کہ فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر موجود ہو، یہ ساری باتیں تصویر کی خطرناکی اور اس کے فتنہ وفساد اور امت کے عقیدہ میں اس سے بگاڑ پیدا ہونے کی وجہ سے ہے، اس لئے کہ روئے زمین پر واقع ہونے والا پہلا شرک تصویر اور مجسموں کے قیام کی وجہ سے ہی تھا، چاہے یہ تصاویر اور مجسمے، مجالس میں قائم کئے جائیں، یا پارکوں اور گراؤنڈ میں، شرعی طور پر حرام ہیں، اس لئے کہ وہ شرک کا وسیلہ اور عقیدہ کی بگاڑ کا اہم سبب ہیں ۔
اگر دورِ حاضر کے کافر اس طرح کے کام کرتے ہیں تو کریں، اس لئے کہ ان کے پاس توحید کا عقیدہ ہے ہی نہیں جس کی وہ حفاظت کریں، لیکن مسلمانوں کے لئے ان کی مشابہت کرنا اور ان کاموں میں ان کے شریک ہونا جائز نہیں ہے، تاکہ اس سے ان کے اس عقیدہ کی حفاظت ہوسکے جوکہ ان کی طاقت اور سعادت کا سرچشمہ ہے ۔ اور یہ کہنا نادانی ہے کہ : ’’ لوگ اس مرحلے سے بہت آگے بڑھ چکے ہیں، اور انہیں توحید اور شرک وغیرہ کا اچھی طرح پتہ ہے ۔‘‘ شیطان آئندہ نسل کی گھات میں لگا کر بیٹھا ہوا ہے کہ جب بھی ان میں جہالت کا ظہور ہو تو ان کے ساتھ وہی معاملہ کرے جیسا کہ اس نے قوم نوح کے ساتھ کیا تھا، جب ان کے علماء فوت ہوگئے اور ان میں جہالت عام ہوگئی، اس لئے کہ زندہ شخص کبھی فتنہ سے محفوظ نہیں ہوسکتا ۔جیسا کہ امام الحُنفاء حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی اولاد کی خاطربت پرستی سے حفاظت کے لئے اﷲ تعالیٰ سے خصوصی دعا فرمائی :﴿وَاجْنُبْنِیْ وَبَنِیَّ اَن نَّعْبُدَ الْاَصْنَامَ ٭رَبِّ