کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 12
اﷲ تعالیٰ نے مسلمانانِ ہند کے عقائد کی اصلاح کے لئے گاہے بگاہے چند عظیم شخصیات کو پیدا کیا، جن میں سرِ فہرست مجدد الف ثانی،حضرت سید احمد سرہندی،عبد الحق محدث دہلوی،اور شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی اور ان کی اولاد اور احفاد( رحمہم اﷲ جمیعا ) ہیں، شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی رحمہ اللہ نے اصلاح عقائد کی جو تحریک شروع کی اسے ان کی اولاد، شاہ عبد العزیز، شاہ رفیع الدین، شاہ عبد القادر اور شاہ عبد الغنی رحمہم اﷲ نے آگے بڑھایا، بلکہ اس تحریک کو بام عروج تک پہنچانے کے لئے اﷲ تعالیٰ نے خاندان ولی اللّٰہی سے جس عبقری شخصیت کو منتخب فرمایا، وہ ہیں مجاہد فی سبیل اﷲ حضرت مولانا شاہ اسماعیل شہید رحمہ اﷲ رحمۃ واسعۃ :
زبان پہ بار الٰہا ! یہ کس کا نام آیا کہ بڑھ کے نطق نے بوسے مری زباں کے لئے
بقول إمام الہند مولانا ابو الکلام آزاد رحمہ اﷲ :
’’ حضرت شاہ ولی اﷲ کا مقام ہر رنگ میں کس درجہ جامع وکامل ہے، بایں ہمہ جو کچھ یہاں ہوا، تجدید وتدوین علوم ومعارف اور تعلیم وتربیت اصحاب استعداد تک محدود رہا، اس سے آگے نہ بڑھ سکا، فعلاً عمل ونفاذ اور ظہور وشیوع کا پورا کام تو کسی دوسرے ہی مرد میدان کا منتظر تھا، اور معلوم ہے کہ توفیقِ الٰہی نے یہ معاملہ صرف حضرت علامہ ومجدّد شہید رحمہ اللہ کیلئے مخصوص کردیا تھا، خود حضرت شاہ صاحب کا بھی اسمیں حصہ نہ تھا اگر خود شاہ صاحب بھی اس وقت ہوتے تو انہی کے جھنڈے کے نیچے نظر آتے ۔
دعوت واصلاحِ امت کے جو بھید پرانی دہلی کے کھنڈروں اور کوٹلہ کے حجروں میں دفن کردئے گئے تھے، اب اس سلطانِ وقت اور اسکندرِ عزم کی بدولت شاہجہان آباد کے بازاروں اور جامع مسجد کی سیڑھیوں پر ان کا ہنگامہ مچ گیا، اور ہندوستان کے