کتاب: عقیدہ توحید - صفحہ 10
عرضِ مترجم
الحمد اللّٰہ ربّ العالمین، والصّلاۃ والسّلام علی أشرف المرسلین وعلی آلہ الطیبین وأصحابہ الطاہرین ومن تبعہم بإحسان إلیٰ یوم الدین ۔ أما بعد
ہندوستان کی سر زمین اکّال المذاہب ہے، اس سر زمین نے کسی بھی مذہب کو اس کی اصلی شکل میں باقی نہیں رکھا، ہندو مذہب در اصل توحید کا مذہب تھا، لیکن یہاں کے رہنے والوں نے اس کی شکل اس قدر مسخ کرڈالی کہ آج توحید اور ہندو مذہب ایک دوسرے کی ضد تصور کئے جاتے ہیں، ہندو ازم کی بت پرستی کے خلاف مہاتما گوتم بدھ نے ایک نئے توحیدی مذہب کی بنیاد رکھی، لیکن افسوس کہ اس مذہب کے ماننے والوں نے اس مذہب کے بانی کو خدا بنالیا اور ان کی پوجا پرستش میں مگن ہوگئے، اور یہی حشراس سرزمین پر جنم لینے والے دیگر مذاہب کا ہوا، اس سرزمین نے انہیں پنپنے کا موقع نہیں دیا، اگر دیا بھی تو اس کی اصلی شکل پر نہیں،سوائے مذہب اسلام کے۔
اور حقیقت بھی یہی ہے کہ صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ ساری دنیا میں اگر کوئی مذہب اپنی اصلی حالت میں موجودہے تو وہ صرف اور صرف مذہب اسلام ہے، اگر اسلام کی بقا کے اسباب تلاش کئے جائیں تو اسکا پہلا اور سب سے اہم سبب اسلام کا نظریہء توحید ہے، توحید نے ہی اس مذہب کو سب سے ممتاز، سب سے منفرد اور سب سے اعلیٰ مقام عطا کیا ہے، اور توحید ہی کی وجہ سے یہ مذہب اپنی اصلی شکل وصورت پر آج بھی قائم ہے اور قیامت کی صبح تک اسی حالت پر باقی رہے گا ۔ إنشاء اﷲ ۔
بر صغیر میں اسلام اموی دور میں ولید بن عبد الملک کے زمانے میں فاتح سندھ حضرت محمد بن قاسم رحمہ اﷲ کے ذریعے آیا، یہ صحابہ اور تابعین کا زمانہ تھا جو خیر القرون تھا، اور اسلام اپنی پوری آب وتاب کے ساتھ ساری دنیا کو اپنی ضوفشانیوں سے بقعہء