کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 79
۷۸: ہمیں خبر دی ابو طاہر بن خزیمہ نے، ان کو میرے دادا الامام نے بیان کیا ، ان کو حسن بن محمد الزعفرانی نے ، ان کو اسماعیل بن علیۃنے، وہ ھشام الدستوائی سے روایت کرتے ہیں ۔ (تحویل سند)امام نے کہا:اور ہمیں زعفرانی نے ، ان کو یزید نے ، یعنی ابن ھارون ، اور ان کو دستوائی نے خبر دی ۔ (تحویل سند :) اور ہمیں محمد بن عبد اللہ بن میمون نے بیان کیا ، ان کو ولید نے ، وہ اوزاعی سے۔ یہ سب کے سب یحییٰ بن ابی کثیر سے روایت کرتے ہیں ۔ وہ ہلال بن ابی میمونہ سے ، وہ عطار بن یسار سے ، وہ کہتے ہیں کہ مجھ کورفاعہ بن عرابہ الجھنی نے بیان کیا ۔(تحویل سند) امام نے کہا:اور ہم کو ابوھشام زیاد بن ایوب نے بیان کیا ، ان کو مبشر بن اسماعیل الحلبی نے ، وہ اوزاعی سے :ان کو یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا ، ان کو حلال بن ابی میمونہ نے ، وہ عطار بن یسار سے، ان کو رفاعہ بن عرابہ الجھنی نے بیان کیا ، وہ کہتے ہیں :ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ سے لوٹے ۔ تو لوگ آپ سے اجازت مانگنے لگے ، پس آپ ان کو اجازت دینے لگے ،پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:: "ما بال شق الشجرۃ الذی یلی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم أبغض إلیکم من الآخر، فلا یری من القوم إلا باکیا قال یقول أبو بکر الصدیق إن الذی یستأذنک بعدہا لسفیہ، فقام النبی صلی اللّٰہ علیہ وسم، فحمد اللّٰہ وأثنی علیہ وکان إذا حلف قال: والذی نفسی بیدہ أشہد عند اللّٰہ ما منکم من أحد یؤمن باللّٰہ والیوم الآخر ثم یسدد إلا سلک بہ فی الجنۃ، ولقد وعدنی ربی أن یدخل من أمتی الجنۃ سبعین ألفا بغیر حساب ولا عذاب، وإنی لأرجو أن لا یدخلوہا حتی یؤمنوا ومن صلح من أزواجہم وذریاتہم یساکنکم فی الجنۃ،