کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 77
کیونکہ اللہ تعالیٰ اس بات سے پاک ہے کہ اس کی صفات مخلوق کی صفات کی طرح ہو جیسے و ہ پاک ہے کہ اس کی ذات مخلوق کی ذات کی طرح ہو ۔اس کا آنا جانا اور اترنا ویسے ہی ہے جیسے اس کی ذات کے لائق ہے بغیر تشبیہ و تکییف کے۔ ۷۵: امام ابو بکر محمد بن اسحاق بن خزیمہ نے اپنی کتاب ’’التوحید‘‘ میں کہا ہے ۔ا ور میں نے اس کو سنا اس کے پوتے ابو طاہر سے، ثابت سندوں والی حدیث کو ذکر کرنے کے باب میں علماء حجاز اور عراق نے اس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا آسمان دنیا کی طرف اترنے کے بارے میں بغیر نزول کی کیفیت بیان کرنے کے نزول کو ثابت کرتے ہو ئے پس ہم گواہی دیتے ہیں اپنی زبان کے ساتھ اقرار کرکے دل کے ساتھ تصدیق کرکے ان تمام حدیثوں پر یقین رکھتے ہوئے جو نزول کے بارے میں کیفیت کو بیان کرنے کے علاوہ وارد ہوئی ہیں ،کیونکہ ہمارے نبی جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے خالق کے آسمان دنیا کی طرف اترنے کی کیفیت کوبیان نہیں کیا ۔ اور ہم جانتے ہیں کہ وہ اترتاہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مسلمانوں کے دینی امور کو بیان کرنے کا والی بنایا ہے ۔ پس ہم اقرار کرنے والے ہیں اور تصدیق کرنے والے ہیں ان تمام حدیثوں کی جو نزول کے بارے میں آئی ہیں کیفیت کی صفت کو بیان کرنے کے علاوہ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نزول کی کیفیت کو بیان نہیں کیا۔(35) .............................................................................................. (35)التوحید لابن خزیمہ:(۱؍ ۲۹۰، ۲۸۹)امام ابوالحسن اشعری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم آسمان دنیا کی طرف نزول نزول کی ان تمام احادیث کی تصدیق (اور ان کو تسلیم کرتے ہیں )جن کو اہل نقل ثابت کرتے ہیں ۔[1]
[1] الابانۃ :(۶۰)