کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 72
۶۶: اور ایوب کے طریق سے ،وہ ابو زبیر سے ، وہ جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں ۔ جس کو حسن بن سفیان نے اپنی مسند میں روایت کیا ہے ۔[1] ۶۷: اور ھشام الدستوائی کی سند سے ، وہ ابو زبیر سے ، وہ جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں ۔ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’یقیناً عرفہ کی رات کو اللہ تعالیٰ آسمان دنیا کی طر ف نزول فرماتے ہیں ، پس آسمان والے زمین والوں کے ساتھ فخر کرتے ہیں ۔ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میرے پراگند ہ بالوں والے ، گردوغبار والے ، قربانی کرنے والے بندوں کی طرف دیکھو۔ وہ ہر دور کی جگہ سے آئے ہیں ، وہ میری رحمت کی امید رکھتے ہیں ۔ حالانکہ انہوں نے میرا عذاب نہیں دیکھا۔ پس کوئی دن یوم عرفہ سے زیادہ افضل نہیں ہے کہ جس میں لوگوں کو اس دن سے زیادہ آگ سے آزاد کیا جاتا ہو۔ (یوم عرفہ کوتمام دنوں سے زیادہ لوگوں کو جہنم سے آزاد کردیا جاتا ہے) [2] ۶۸: اور ھشام الدستوائی نے یحییٰ بن ابی کثیر سے روایت کی ہے ،وہ ھلال بن ابی میمونہ سے ، وہ عطاء بن یسار سے ، وہ رفاعہ الجھنی سے ، انھوں نے عطاء بن یسار کو بیان کیاہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ جب رات کا تہائی یا نصف یا دو تہائی حصہ گزر جاتا ہے تو اللہ سبحانہ وتعالیٰ آسمان دنیا کی طرف نزول فرماتے ہیں ۔ پس
[1] ضعیف ۔البزار:(۱۱۲۸۔کشف الاستار) اس میں ابو زبیر مدلس راوی ہے اور عن سے روایت کررہاہے۔ [2] ضعیف:مسند بزار:۱۱۲۸ابن حبان(۱۰۰۶۔۱۰۴موارد)، ابو یعلی (۲۰۹۰)، اس میں ابوزبیر مدلس ہے اور عن سے روایت کر رہاہے ۔مجمع الزوائد:(۳/۲۵۳)