کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 69
جواب دوں ‘‘کو ن ہے جومجھ سے بخشش مانگے ؟ پس میں اس کو معاف کر دوں ؟یہاں تک کہ صبح ہو جاتی ہے۔ ۵۸: اسی وجہ سے وہ رات کے آخری حصے کی نماز کو اس کے پہلے حصے سے افضل قرار دیتے ہیں ۔ ۵۹: اور یہ تمام کی تما م احادیث سندوں کے ساتھ ہماری بڑی کتاب جو’’الانتصار‘‘ کے نا م سے معروف ہے میں موجود ہیں ۔ ۶۰: یہ ابو سلمہ اور اغر کے الفاظ ہیں جو وہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں ۔[1] ۶۱: اوریزید بن ہارون کی روایت میں ، وہ محمدبن عمرو سے روایت کرتے ہیں ۔وہ ابو سلمہ سے ،و ہ ابو ہریر ہ سے ۔[2] اور ایک اور روایت میں اوزاعی یحییٰ بن ابی کثیر سے ، وہ ابو سلمہ سے ، وہ ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ، وہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ’’جب رات کا نصف یا تہائی حصہ گزرجاتا ہے ۔ اللہ رب العزت آسمان دنیا کی طرف نزول فرماتے ہیں ۔پس کہتے ہیں ، کیا کوئی سوال کرنے والا ہے، پس وہ دیا جائے ؟کیا ہے کوئی پکارنے والا کہ
[1] صحیح البخاری:(۷۴۹۴،۱۱۴۰)،صحیح مسلم:(۱۷۷۲)،السنۃ لابن ابی عاصم:(۵۰۵۔۵۰۶) [2] اسنادہ حسن وھو صحیح۔مسند احمد:(۲/۵۰۴)،سنن الدارمی:(۱۵۱۹)،السنۃ لابن ابی عاصم:(۵۰۷)