کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 61
۳۹: اور بالکل ایسے ہی جس چیز کو اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب کے اندر جس چیز کو بیان کیا اس کو ثابت کرتے ہیں ۔ فرمان الہی ہے’’وہ اس کے سوا کس چیز کا انتظار کررہے ہیں کہ ان کے پاس اللہ بادل کے سائبانوں میں آجائے اور فرشتے بھی۔‘‘[البقرۃ:۲۱۰] اور دوسرے مقام پر فرمایا:’’اور تیرا رب آئے گا اور فرشتے صف در صف ہونگے‘‘ [الفجر:۲۲] ۴۰: میں نے شیخ ابو بکر اسماعیلی کے اس رسالے میں پڑھاہے جو انہوں نے جیلان والوں کی طرف لکھا تھا۔:’’یقینااللہ تعالیٰ آسمان دنیا کی طرف نزول فرماتے ہیں اس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح حدیث منقول ہے اور اللہ تعالیٰ کا بھی ارشاد گرامی ہے’’وہ اس کے سوا کس چیز کا انتظار کررہے ہیں کہ ان کے پاس اللہ تعالیٰ بادل کے سائبانوں میں آجائے اور فرشتے بھی‘‘[البقرۃ:۲۱۰]، اور فرمایا :’’ اور تیرا رب آئے گا اور فرشتے صف در صف ہونگے ‘‘[الفجر:۲۲]۔ اور ہم اس سب پر ایمان رکھتے ہیں جو بغیر کیفیت کے آیا ہے اور اگر اللہ سبحانہ ہمارے لیے کیفیت کو بیا ن کرنا چاہتا ہوتا توضرور کرتا۔ پس ہم اسی تک جائیں گے جس کو اس نے محکم بیان کیا ہے اور متشابہات سے رک جائیں گے۔ کیونکہ اس بات کا حکم ہمیں کتاب اللہ میں دیا گیا ہے فرمایا:’’وہی ہے جس نے تجھ پر کتاب اتاری ‘‘ جس میں سے کچھ آیات محکم ہیں ‘‘ وہی کتاب کی اصل ہیں اور کچھ دوسر ی کئی معنوں میں ملتی جلتی ہیں ، پھر جن لوگوں کے دلوں میں تو کجی ہے وہ اس میں سے ان کی پیروی کرتے ہیں ،جو کئی معنوں میں ملتی جلتی ہیں ، فنتے کی تلاش کیلئے اور ان