کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 45
بدعت گمراہی ہے لہذا نہ وہ اس بدعت کی طرف توجہ دیں اور نہ ہی اس جیسی دوسری ایجاد کی گئی بدعات کی طرف متوجہ ہوں چنانچہ ان باتوں پر ہی اکتفا کریں جو معتبر ائمہ سلف نے کہی ہیں ۔ یقیناً قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام ہے ، مخلوق نہیں ہے اور اس پر کسی قسم کا اضافہ نہ کیا جائے سوا ئے اس بات کے کہ خلق قرآن کا قائل کافر ہے ۔ ۱۸: ہمیں خبر دی امام حاکم نے وہ کہتے ہیں کہ ہمیں خبر دی ابوبکر محمدبن عبداللہ الجراحی نے مرو (18)میں وہ کہتے ہیں کہ ہمیں بیان کیا یحیی بن ساسویہ نے اپنے باپ عبدالکریم السکدی سے کہ وھب بن زمعہ نے کہا مجھے خبر دی علی الباشانی نے انہوں نے کہا کہ میں نے عبداللہ بن مبارک کو کہتے ہوئے سنا: "من کفر بحرف من القرآن فقد کفر بالقرآن، ومن قال: لا أومن بہذا الکلام فقد کفر".کہ جس نے قرآن کے ایک حرف کا انکار کیا گویا اس نے پورے قرآن کا انکار کیا اور جس نے یہ کہا کہ میں نے اس کلام پر ایمان نہیں رکھا اور اس نے بھی کفر کیا ہے۔‘‘(19) .......................................................................................................................... (18)مرو خراسان کا بہت ہی مشہور شہر ہے ۔اور اس کا نا م مرو الشاھجان بھی رکھا گیا ہے،مرو سفید پتھروں کو کہتے ہیں جو آگ جلانے کے کام آتے ہیں ۔ الشاھجان فارسی کا لفظ ہے اس کا معنی ہے سلطان کی جان ،کیونکہ جان سے مراد نفس یا روح ہے اور شاہ سے مراد سلطان ہے اور مرو شہر میں بہت بڑے بڑے علماء پیدا ہوئے ہیں مثلاََ احمد بن حنبل،سفیان بن سعید الثوری،اسحاق بن راھویۃ اور عبداللہ بن مبارک رحمہم اللہ وغیرہم ۔[1] (19)اس کی سند میں علی باشانی کے حالات نامعلوم ہیں ۔ ہم نے اپنی کتاب شرح رسالہ نجاتیہ اور شرح اصول السنہ للحمدی کی شرح میں قرآن اللہ کاکلام ہے کے مسئلے پر مفصل بحوث لکھ دی ہیں مزید تحقیق کا طالب ان کی طرف رجوع کرے۔
[1] معجم البلدان:(۵/۱۱۲۔۱۱۴)