کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 38
اور وہ ایسی کتاب ہے جس کی رسول مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو تبلیغ کی ہے ۔ جیسا کہ آپ کو تبلیغ کا حکم دیا گیا ہے ۔( يَاأَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ)اے رسول !آپ کے رب کی طرف سے آپ پر جو نازل کیا گیا ہے وہ(لوگوں تک )پہنچا دیجیے ۔[المائدہ:۶۷] پس وہ چیز جس کی آپ نے تبلیغ کی ہے اللہ تعالیٰ کا حکم اور کلام ہے اور اسی بارے میں جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أتمنعونی أن أبلغ کلام ربی ’’کیا تم لوگ مجھے میرے رب کے کلام کی تبلیغ سے روکتے ہو۔‘‘(14) اور وہ ایسی کتاب ہے کہ جس کو سینے حفظ کرتے ہیں ، زبانیں اس کی تلاوت کرتی ہیں اور اس کو صحیفوں میں لکھا جاتا ہے ۔ چنانچہ کسی قاری کی قراء ت ، بولنے والے کے تلفظ اور حفظ کرنے والے کے حفظ کے ساتھ وہ کیسے بدل سکتی ہے؟ جیسے بھی اس کی تلاوت کی جائے اور جس جگہ میں بھی اسے پڑھا جائے یا اہل اسلام کے کاغذوں اور ان کے بچوں کی تختیوں میں وہ لکھا گیا ہو ۔یہ تمام کی ...................................................................................... (14)صحیح : خلق افعال العباد للبخاری : (۸۷، ۲۱۴)‘ وسنن ابی داود: (۴۷۳۴)،سنن الترمذی:( ۲۹۲۵)،وقال :(حسن صحیحسنن ابن ماجہ: (۲۰۱) مسنداحمد (۳؍۳۹۰رقم:۱۵۱۹۲(مصنف ابن ابی شیبہ :(۳۹۳۴۲)صحیح ابن حبان:(۶۲۷۴معنا)مسند ابی یعلی:(۱۸۸۷)السنن الکبری للنسائی: (۷۷۲۷)مستدرک حاکم:(۲؍۶۱۲،۶۱۳)،شرح الاعتقاد للالکائی:(۵۵۵،۵۵۴)،الرد علی الجہمیۃ للدارمی (۲۸۴) اس کو شیخ البانی الصحیحہ:(۱۹۴۷)اور شیخ مقبل الصحیح المسند:( ۲۱۶)نے صحیح کہا ہے۔