کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 33
جس طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان دونوں ہاتھوں کا ذکر کرتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کے دونوں ہاتھوں پر اسی طرح ایمان رکھتے ہیں (لما خلقت بیدی)اس کیلئے جس کو میں نے اپنے ہاتھوں سے پیدا کیا ہے ) [ص:۷۵] اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے’’ بَلْ يَدَاهُ مَبْسُوطَتَانِ يُنْفِقُ كَيْفَ يَشَاءُ ‘‘[المائدہ :۶۴] بلکہ اس کے دونوں ہاتھ کھلے ہوئے ہیں وہ جس طرح چاہتا ہے خرچ کرتا ہے ۔ علاوہ ازیں رسول مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح احادیث بھی منقول ہیں جن میں اللہ تعالیٰ کے ہاتھوں کا ذکر ہے۔ جیسے موسیٰ علیہ السلام کا حضرت آدم علیہ السلام کے ساتھ جھگڑے والی حدیث میں ہے:(خلقک اللّٰہ بیدہ واسجد لک ملائکتہ)اللہ تعالیٰ ٰنے تجھ کو اپنے ہاتھ سے پیدا کیا ہے اور تجھ کو اپنے فرشتو ں سے سجدہ کروایا ۔ [1] اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی مثل کہ جس مخلوق کو میں نے اپنے ہاتھ سے پید اکیا اور ان میں اپنی روح پھونکی، اس کو اس مخلوق کی طرح نہیں بناؤں گا جس کومیں نے کلمہ کن کہہ کے بنایا ۔(10) اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان:(خلق اللّٰہ الفردوس بیدہ) اللہ تعالیٰ نے جنت الفردوس کو اپنے ہاتھ سے پید اکیا ہے۔(11) .................................................................................................................... (10)ضعیف۔الاسماء والصفات للبیہقی :(ص:۴۰۱دوسرا نسخہ:۲؍۴۶)،شعب الایمان
[1] صحیح مسلم :(۲۶۵۲عن ابی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ )