کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 28
تو مجھ سے میرے مسلمان بھائیوں نے اس بات کا سوال کیا کہ میں ان کے لیے دین کے اہم اصولوں میں کچھ فصلیں لکھ دوں ، جن کو ائمہ دین ، علماء اور سلف سالحین نے مضبوطی سے پکڑا ہے اور ان کے ساتھ رہنمائی حاصل کی ہے ۔ لوگوں کو اس کی طرف ہر حال میں دعوت دی ہے، اس کے مخالف آنے والی اشیاء سے منع کیا ہے اور تمام سچے مسلمانوں نے ان کی نفی کی ہے ۔ نیز ان اصولوں کے ماسوا کا اعتقاد رکھنے والوں کو بدعتی اور کافر قراردیا ہے ۔ اپنے اور ان لوگوں کے نفسوں کو محفوظ کیا ہے جن کو اس کی طرف خیروبرکت کی دعوت دی ۔چنانچہ وہ اپنے انہی اعتقاد اور اصولوں کو مضبوطی سے پکڑنے اور لوگوں کو ان کی طرف دعوت وترغیب دینے کی وجہ سے اپنے اس ثواب تک پہنچے ہیں جو انھوں نے آگے بھیجا ہے۔ .................................................................................................... جس طرح امام ابن تیمیہ نے کہا ہے کہ بعض ائمہ زیارت قبر نبوی لکھتے تھے لیکن ان کا مقصود یہ تھا کہ مسجد نبوی پہنچ کر پھرزیارت قبرنبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا قصدکریں ۔[1] بلکہ بعض نسخوں میں نبی کریم کی مسجد کی زیارت کا ذکر ہے ۔ نیز صرف روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا زیارت کے قصد سے سفر کرنا منع ہے اس کی تفصیل کے لیے دیکھیے ابن تیمیہ کی کتاب الرد علی الاخنائی اور الجواب الباہر ،مزید تفصیل کے لیے دیکھیں امام ابن تیمیہ کا مجموع الفتاوی:(۲۷؍۲۱۴۔۲۸۸)،اور امام ابن عبدالھادی کی الصارم المنکی فی الرد علی السبکی اور علامہ بشیر سہسوانی کی اتمام الحجۃ علی من اوجب الزیارۃ مثل الحجۃ اور صیانہ الانسان ۔
[1] مجموع الفتاوی :(۲۷/۲۴۶)