کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 27
باب :1 سبب تالیف ۱: تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کیلئے ہیں ۔ جس نے تمام جہانوں کو پیدا کیا اور اچھا انجام متقین کیلئے ہے۔اللہ تعالیٰ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کی آل اور آپ کے تمام صحابہ پر رحمت نازل فرمائیس۔ أما بعد: ۱: جب میں طبرستان(1) کے شہر آمل اور جیلان(2)کے شہربیت اللہ اور جناب حضرت محمد رسول اللہ کے روضۂ مبارک کی زیارت کی گرض سے آیا(3) ....................................................................................... (1)یہ بہت بڑا شہر ہے اس کے گردو نواح میں بے شمار اہل علم ،ادیب اور فقیہ پیدا ہوئے اس میں اکثر پہاڑ ، پانی کے چشمے ،گھنے درخت اور بے شمار قسموں کے پھل پائے جاتے ہیں ۔[1] (2)یہ پہاڑوں کے درمیان ایک بستی ہے ۔[2] (3) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کی زیارت کیلئے سامان سفر باندھنا مشروع نہیں ہے۔ کیونکہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’رخت سفر باندھنا صرف اور صرف تین مسجدوں کی طرف باندھا جائے ، مسجد نبوی، مسجد حرام اور مسجد اقصیٰ ۔[3] یہاں اعترض کیا جاتا ہے کہ بہتر ہوتا کہ اگر مصنف کہتے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد کی زیارت اس لیے کہ یہ مشروع ہے،اس کا جواب یہ ہے کہ امام صابونی زیارت قبر نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کہہ کر مسجد نبوی مراد لے رہے ہیں
[1] معجم البلدان :(۴/۱۴) [2] معجم البلدان :( ۲/۲۰۱) [3] صحیح البخاری: (۱۱۸۹)،صحیح مسلم:(۱۳۹۷)