کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 23
الکتانی نے کہا میں زہد اور علم کے لحاظ سے شیخ صابونی جیسے کسی کو نہیں ملا ،وہ ہرفن کو یاد کرتے تھے اور اس سے کچھ بھی نہیں چھوڑتے تھے اور وہ حدیث کے بہت بڑے حافظ تھے۔[1] وہ نیشاپور میں رہتے تھے اورانھوں نے ہرات ،حجاز ،شام اور جبل کی طرف سفر کیا اور خراسان ،جرجان ،ہند،القدس اور دوسرے علاقوں میں حدیث بیان کی۔ تصانیف: آپ نے کئی ایک کتب لکھیں جن کا ذکرہ ملا ہے وہ درج ذیل ہیں ۔ ۱: عقیدۃ السلف واصحاب الحدیث جس کا ترجمہ آپ کے ہاتھ میں ہے ۔ ۲: الاربعون حدیثا،اس کتاب کی نسبت امام نووی نے ان کی طرف کی ہے ۔ ۳: کتاب المائتین ۴: کتاب الانتصار مولف نے اس کتاب کی طرف عقیدۃ السلف میں خود اشارہ کیا ہے ۔ ۵: کتاب الدعوات امام بیہقی نے اس کی طرف اشارہ کیا ہے ۔[2] ۶: کتاب الفصول فی الاصوم اس کا ذکر ابن ناصر الدین نے الشذرات الذھب :(۳؍۳۸۳)میں کیا ہے۔
[1] تہذیب تاریخ دمشق :(۳/۳۵) [2] الاسماء والصفات( ص:۴۵۶)