کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 143
بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات اس شخص کے لیے فرمائی جو امت کے فساد کے وقت سنت پر عمل کرتا ہے ۔ ۱۶۶: ابوعثمان نے کہا میں نے اپنے دادا الشیخ الامام ابوعبداللہ محمد بن عدی بن حمدویہ الصابونی کی کتاب میں پایا ،وہ کہتے ہیں کہ ہمیں خبر دی ابوالعباس حسن بن سفیان النسوی نے، بے شک عباس بن صبیح نے ان کو بیان کیا ، وہ کہتے ہیں ہمیں عبدالجبار بن طاہر نے بیان کیا انہوں نے کہا مجھے معمر بن راشد نے انہوں نے کہا میں نے ابن شہاب الزہری سے سنا وہ کہتے ہیں کہ سنت کو حاصل کرنا دو سو سال کی عبادت سے افضل ہے۔ ۱۶۷: ہمیں خبر دی ابو بکر محمدبن محمد بن زکریہ الشیبانی نے اس نے کہا کہ ہم کو خبر دی ابو العباس محمدبن عبدالرحمن الدغولی نے انھوں نے کہا میں نے محمد بن حاتم المظفری سے سنا وہ کہتے ہیں کہ میں نے عمرو بن محمدسے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ ابومعاویہ الضریر ھارون الرشید کو بیان کر رہا تھا انھوں نے اس کو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث بیان کی جس میں ہے کہ آدم اور موسی علیھما السلام کا جھگڑا ہوا۔[1] عیسی بن جعفر نے کہا یہ آدم اور موسی علیہما السلام کے درمیان کیسے ہوا ؟وہ کہتے ہیں کہ ھارون غصے سے کھڑا ہوگیا اور کہا وہ تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کر رہے ہیں اور تو اس سے کیسے کہہ کر جھگڑا کرتا ہے !اور وہ یہ بات مسلسل کہتے رہے حتی کہ آپ اس سے خاموش ہو گئے ۔
[1] (تخریج گزر چکی ہے )