کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 133
کی بھی اقتدا کروگے ہدایت پاؤ گے جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں فرمایا ہے۔ (69) اور وہ سلف صالحین( اور ان کے نقش قدم پر چلنے والے) ائمہ دین اور مسلمانوں کے علماء کرام کی اقتدا کرتے ہیں (قرآن و حدیث مطابق اور جس کی بات قرآن و حدیث کے خلاف ہواسے چھوڑنا واجب ہے۔از مترجم) اور وہ اس چیز کو مضبوطی سے پکڑتے ہیں جس کو انہوں نے دین میں مضبوطی سے پکڑا ہے ۔اور وہ بدعتیوں سے بغض رکھتے ہیں جنہوں نے دین میں اس چیز کو شامل کردیا جو اس میں نہیں تھی ۔وہ ان سے محبت نہیں کرتے ان کے ساتھی بنتے ہیں اور نہ ان سے باتیں کرتے ہیں ۔ ان کے ساتھ نہیں بیٹھتے اور نہ ہی ان سے دین کے معاملے میں جھگڑا کرتے ہیں اور نہ ان سے مناظرہ کرتے ہیں ۔اور وہ اپنے کانوں کو ان کی باطل باتوں کو سننے سے بچاتے ہیں کیونکہ جب بدعتیوں کی باتیں کانوں کے پاس سے گزرتی ہیں جو دلوں کو بوجھل کر کے نقصان کا باعث بنتی ہیں ۔ اور ان کی طرف وسوسوں اور گندے خیالات کو چلاتی ہیں نیز اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:’’اور جب تو ان لوگوں کو دیکھے جو ہماری آیات کے بارے میں (فضول )بحث کرتے ہیں تو ان سے کنارہ کشی اختیار کر ،یہاں تک کہ وہ اس کے علاوہ کسی اور بات میں مشغول ہو جائیں ۔(الانعام:۶۸) .................................................................................. (69)صحابہ ستاروں کی مثل ہیں یہ روایت موضوع (من گھڑت)ہے ۔جامع بیان العلم لابن عبدالبر :(۱۷۶۰)،الاحکام لابن حزم :(۶؍۸۲)اس کی سند میں سلام بن سلیم متروک راوی ہے اور حارث مجہول ہے۔نیز دیکھیں [1]
[1] الضعیفہ للالبانی :(۵۸)