کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 131
باب :۲۵ اصحاب الحدیث کے بعض آداب: ۱۴۶: اصحاب الحدیث تمام نشے والے مشروبات کو حرام قرار دیتے ہیں جو انگور ،منقہ ،کھجور ،شہد اور مکئی کے دانوں یااس کے علاوہ کسی اور چیز سے بنائے جاتے ہیں ،وہ ان کے تھوڑے اور زیادہ سب کو حرام قراردیتے ہیں (65) اور خود بھی اس سے بچتے ہیں اور حد کو اس کے ساتھ واجب کرتے ہیں ۔اور وہ فرضی نمازوں کو جلدی ادا کرنے کے قائل ہیں اور ان کو پہلے اوقات میں ادا کر ناتاخیر سے ادا کرنے سے افضل سمجھتے ہیں (66) وہ امام کے پیچھے سورۃ الفاتحہ کی قراء ۃ کو واجب سمجھتے ہیں ۔(67) ................................................................................. (65)مصنف کا اشارہ حدیث جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کی طرف ہے جس میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مااسکر کثیرہ فقلیلہ حرام۔جب چیز کی زیادہ مقدار نشہ دے تو اس کی تھوڑی مقدار کا استعمال بھی حرام ہے۔[1] (66)یہ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث کی طرف اشارہ ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ کون سا عمل اللہ تعالیٰ کو زیادہ محبوب ہے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:الصلاۃ علی وقتھا۔وقت پر نماز پڑھنا۔[2] (67)یہ سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کی حدیث کی طرف اشارہ ہے جس میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :لا صلاۃ لمن لم یقرء بفاتحۃ الکتاب ۔[3] اس مسئلے کی تحقیق پر ہمارے استاد محترم محدث العصر شیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کی لاجواب کتاب (توضیح الکلام)نہایت قابل تعریف ہے ۔
[1] صحیح۔سنن ابی داود:(۳۶۸۱)،سنن الترمذی:(۱۸۶۵)،سنن ابن ماجہ:(۳۳۹۳) [2] صحیح البخاری:(۵۲۷)،صحیح مسلم:(۸۵) [3] صحیح البخاری:(۷۵۶)،صحیح مسلم:(۳۹۴)