کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 130
بے شک حقیقت یہ ہے کہ اس کا ان لوگوں پر کوئی غلبہ نہیں جو ایمان لائے اور صرف اپنے رب پر بھروسا رکھتے ہیں ۔اس کا غلبہ توصرف ان لوگوں پر ہے جو اس سے دوستی رکھتے ہیں [لنحل:۹۹۔۱۰۰] باب :۲۴ جادو اور اس کا اثر ،جادو گر اورجادو کودرست سمجھنے والے کا حکم : ۱۴۵: اور وہ گواہی دیتے ہیں کہ بے شک دنیا میں جادو اور جادو گر ہیں مگر وہ کسی کو بھی نقصان نہیں پہنچا سکتے مگر اللہ تعالیٰ کی اجازت کے ساتھ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :( مَا هُمْ بِضَارِّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ)اور نہیں ہیں وہ نقصان پہنچانے والے اس کے ساتھ کسی ایک کو مگر اللہ تعالیٰ کی اجازت کے ساتھ ۔[البقرۃ:۱۵۲] اور جس شخص نے ان میں سے جادو کیا اور جادو کا پیشہ اپنایا اور اس بات کا عقیدہ رکھا کہ جادو اللہ تعالیٰ کی اجازت کے بغیر نفع و نقصان دیتا ہے،بے شک اس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر کیا اور جب اس کوکفریہ الفاظ کے ساتھ موصوف کیا جائے تو اس سے توبہ کامطالبہ کیا جائے گا، اگر وہ توبہ کر لے تو ٹھیک ،ورنہ اس کی گردن اتار دی جائے گی اور جب اس کو ایسی چیز کے ساتھ موصوف کیا جائے جو کفر نہیں ہے ۔یا وہ ایسی کلام کرتا ہے جو سمجھی نہیں جاتی تو اس کو اس سے روکا جائے گا ۔پس اگر وہ دوبارہ لوٹے تو اس کو سزا دی جائے گی اور اگر کہے کہ جادو حرام نہیں ہے اور میں اس کے مباح ہونے کا عقیدہ رکھتا ہوں تو اس کوقتل کرناواجب ہے کیونکہ اس نے اس چیز کو مباح کہا ہے جس کی حرمت پر تمام مسلمانوں کا اجماع ہے ۔(64) ........................................................................................ (64)اسی طرح کاہن و نجومی کے پاس قسمت کے حالات معلوم کرنے کے لیے جانا بھی حرام ہے۔