کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 128
اور اگر اللہ تعالیٰ کی رحمت اور فضل تم پر نہ ہوتا توتم سے کوئی ایک کبھی بھی کامیاب نہ ہوتا اور لیکن اللہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے ،پاک کرتا ہے ۔(النور:۲۱) اور اللہ تعالیٰ جنت والوں کی خبر کو بیان کرتے ہوئے فرماتاہے کہ اور انہوں نے کہا :تمام تعریفیں اس ذات کے لیے ہیں جس نے ہم کو اس کی طرف ہدایت دی اور ہم ہدایت حاصل نہ کر سکتے اگر اللہ تعالیٰ ہم کو ہدایت نہ دیتا ۔[الاعراف :۴۳] باب: ۲۲ وقت مقررہ کے لیے اللہ تعالیٰ کی تقدیر پر ان کا ایمان: ۱۴۲: وہ عقیدہ رکھتے ہیں اور گواہی دیتے ہیں کہ بے شک اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوق کے لیے وقت مقرر کیا ہے اور بے شک کوئی نفس ہرگز فوت نہیں ہوتا مگر مقررہ وقت پر اللہ تعالیٰ کے حکم کے ساتھ ۔اور جب اس کا وقت پورا ہو جاتا ہے تو پھر موت کے سوا اور کچھ نہیں ہے ۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے(وَلِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ فَإِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ لَا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ) کہ اور ہر امت کے لیے ایک وقت مقرر ہے پس جب ان کا وقت آجاتا ہے تو وہ اس سے ایک گھڑی بھی لیٹ نہیں ہوتے اور نہ ہی اس سے سبقت لے جاتے ہیں ۔[الاعراف:۱۴۵] اور وہ گواہی دیتے ہیں کہ جس کو موت آگئی یا وہ قتل کر دیا گیا تحقیق اس کی مدت ختم ہو گئی،اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:( قُلْ لَوْ كُنْتُمْ فِي بُيُوتِكُمْ لَبَرَزَ الَّذِينَ كُتِبَ عَلَيْهِمُ الْقَتْلُ إِلَى مَضَاجِعِهِمْ)کہہ دے!اگرتم اپنے گھروں میں ہوتے تب بھی جن لوگوں پر قتل ہونا لکھا جا چکا تھا تو وہ اپنے لیٹنے کی جگہوں کی طرف ضرور نکل آتے ۔[آل عمران:۱۵۴]اور دوسری جگہ پر ارشاد فرمایا:تم جہاں بھی ہو موت تم کو پالے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہی کیوں نہ ہو۔ [النساء:۷۸]