کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 125
کی طرف صحابہ کو روافضہ اور خوارج نے منسوب کیا ہے اللہ تعالیٰ ان پر لعنت کرے پس وہ ہلاک ہونے والے لوگوں میں ہلاک ہو گیا ۔ ۱۳۷: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ تم میرے صحابہ کو گالی نہ دو، جس نے ان کو گالی دی اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو۔(61) ۱۳۸: اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :لا تسبواأصحابی، فمن سبہم فعلیہ لعنۃ اللّٰہ " وقال: "من أحبہم فبحبی أحبہم، ومن أبغضہم فببغضی أبغضہم، ومن آذاہم فقد آذانی، ومن سبہم فعلیہ لعنۃ اللہ".جو ان سے محبت کرتا ہے وہ میری محبت کی وجہ سے ان سے محبت کرتا ہے او رجو ان سے بغض رکھتا ہے، مجھ سے بغض رکھنے کی وجہ سے ان سے بغض رکھتا ہے ۔اور جس نے ان کو تکلیف دی گویا کہ اس نے مجھ کو تکلیف دی اور جس نے ان کو گالی دی پس اس پر اللہ کی لعنت ہو۔(62) ................................................................................. (61)اس حدیث کا پہلا حصہ لاتسبو اصحابی۔صحیح بخاری :(۳۶۷۳)،صحیح مسلم :(۲۵۴۱)سیدنا ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے منقول ہے ۔ اور حدیث کا دوسرا ٹکڑا ،السنۃ لابن ابی عاصم :(۱۰۰۱)وغیرہ میں ہے اس کو شیخ البانی نے مجموعی طرق کے اعتبار سے حسن کہا ہے ۔الصحیحۃ:(۲۳۴۰) (62)ضعیف۔التاریخ الکبیر للبخاری :(۳؍۱؍۱۳۱)،مسند احمد:(۴؍۸۷،۵؍۵۴،۵۵،۵۷)،سنن الترمذی:(۳۸۶۲)،شرح السنۃ للالکائی : (۲۳۴۶) اس کی سند میں عبدالرحمن مختلف فی اسمہ مجہول ہے۔الغرض صحابہ کی فضیلت میں بے شمار صحیح احادیث ثابت ہیں تفصیل کے لیے صحیح البخاری وغیرہ کی طرف رجوع کریں ۔