کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 12
ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا عقیدہ و منہج ہمیں راسخ علماء کرام سے باسند ملا ہے اور اسی ضمن میں انہوں نے اہل الالحاد والزنادقہ کا مدلل و مسکت جواب دیا ہے جو کتابوں اور ان گنت جلدوں میں بھرا پڑا ہے ،علماء کرام احقا ق حق کی خاطر جواب دینے ہمیشہ جلدی کیا کرتے تھے اور عقیدہ سلف کا دفاع کرتے رہتے تھے اور ہر قسم کی زندیقیت کو دباتے رہتے ،انھوں نے صحیح منہج کوبیان کیا اور اس کی نشانیوں اور اثرات کو ظاہر کیا اس طرح انھوں نے زندیقوں کی علامتیں بیان کیں اور ان کی بھی جو حق پر گامزن ہیں ۔ اسی لیے ابن تیمیہ فرماتے ہیں :’’مکمل بیان وہ ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا ہو کیونکہ یقیناً آپ مخلوق میں سب سے زیادہ حق کو جاننے والے،مخلوق کے لیے سب سے بڑے خیر خواہ اور بیان حق میں سب سے زیادہ فصیح تھے لہذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے اسماء و صفات اور علوکے متعلق جو بیان فرمایا ہے وہ اس موضوع پر آخری قلم ہے۔[1] اسی طرح یہ بہت ضروری ہے سمجھا جائے اصحاب الحدیث کون ہیں اور ہم ان کے نہج پرکیوں چلے اس طرح تمام چیزوں پر ہماری کی کتاب بہت اچھی طرح وضاحت کرتی ہے ۔ اس کتاب میں امام صابونی(۴۴۹ھ) نے اصحاب الحدیث اور سلف کا عقیدہ تفصیل سے بیان کیا اور دو اہم چیزوں کو یکجا کر دیا ،شیخ الاسلام بیان کرتے ہیں کہ مسلمانوں کے عقیدے میں دو چیزوں کی ضرورت ہے ۔اولا:کتاب و سنت کے الفاظ کی مقصود و مراد کی معرفت بایں طور کہ جس زبان میں قرآن کا نزول ہوا اس کو پہچانیں اور
[1] منھاج السنۃ النبویہ :(۳/۳۵۳)