کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 111
جائے گا اور اس وجہ سے وہ قتل کا مستحق نہیں ہو گا ،جس طرح مرتد قتل کا مستحق ہو تا ہے ۔اور انہوں نے حدیث کی تاویل کی ہے :’’جس نے نماز کا انکار کرتے ہوئے اس کو چھوڑا۔‘‘ جیسے اللہ تعالیٰ نے یوسف علیہ السلام کے بارے میں خبر دی ہے(إنی ترکت ملۃ قوم لا یؤمنون باللّٰہ وہم بالآخرۃ ہم کافرون) کہ بے شک میں نے ایسی قوم کی ملت کو چھوڑا ہے جو اللہ پر ایمان نہیں رکھتے اور آخرت کا انکار کرتے ہیں ۔ (یوسف:۳۷)انہوں ان کو کفر کے ساتھ نہیں ملایا کہ اس وجہ سے ان کو چھوڑ دیا لیکن انھوں نے اس کا انکار کرتے ہوئے چھوڑا تھا ۔ باب:۱۳ اہل سنت وجماعت کا بندوں کے افعال کے مخلوق ہونے کے بارے میں عقیدہ: ۱۱۷: اہل سنت و جماعت کا بندوں کے افعال کے بارے میں قول ہے ۔کہ وہ اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں اور اس میں کسی قسم کا شک نہیں کرتے اور اس شخص کو ہدایت اور دین حق والا شمار نہیں کرتے جو اس قول کا انکار کرے اور اس کی نفی کرے۔[1] ہدایت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے : ۱۱۸: اور وہ اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ جس کو چاہتے ہیں اپنے دین کی طرف ہدایت دیتے ہیں اور جسے چاہتے ہیں اس سے گمراہ رکھتے ہیں ۔جس آدمی کو اللہ تعالیٰ گمراہ رکھتا ہے اس کے لیے اللہ تعالیٰ پر کسی قسم کی حجت نہیں ہے،اور نہ ہی اس کے لیے اس کے رب کے پاس کوئی عذر ہے ،اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :( قُلْ فَلِلَّهِ الْحُجَّةُ الْبَالِغَةُ فَلَوْ شَاءَ لَهَدَاكُمْ أَجْمَعِينَ)’آپ کہہ دیں پس اللہ تعالیٰ کے لیے
[1] تفصیل کے لیے امام بخاری رحمہ اللہ کی کتاب خلق افعال العباد اور شرح عقیدہ طحاویہ ۔