کتاب: عقیدہ الاسلاف اور اصحاب الحدیث - صفحہ 102
باب:۹ جنت اور جہنم پر ایمان لانا اور یقیناً و ہ دونوں مخلوق ہیں وہ کبھی بھی فنا نہیں ہوں گی: ۱۰۳: اہل السنہ اس بات پر گواہی دیتے ہیں کہ جنت اور جہنم دونوں مخلوق ہیں اور کبھی بھی فنا نہیں ہوں گی اور وہ دونوں باقی رہیں گی اور جنت والے کبھی جنت سے نکالیں نہیں جائیں گے اور اسی طرح جہنمی کبھی جہنم سے نکالیں نہیں جائیں گے یہ وہ لوگ ہیں جو جہنم کے لیے پید ا کیے گئے ہیں وہ اس سے کبھی نہیں نکلیں گے اور پھر موت کو حکم دیا جایے گا اس کو جنت اور جہنم کے درمیان چار دیواری پر ذبح کر دیا جائے گا اور پکارنے والا اس دن آواز دے گا : "یا أہل الجنۃ خلود ولا موت، ویا أہل النار خلود ولا موت " اے جنت والو !تم ہمیشہ جنت میں رہو گے اور کبھی موت نہیں ہے او راے آگ والو!تم ہمیشہ جہنم میں رہو گے او رکبھی موت نہیں ہے ()اس بات پر کہ جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح وارد ہوا ہے۔(52) باب:۱۰ ایمان قول اور عمل کا نام ہے اطاعت کے ساتھ زیادہ ہوتا ہے اور نافرمانی سے کم : اور اہل الحدیث کے عقائد میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بے شک ایمان قول،عمل او رمعرفت کا نام ہے وہ اطاعت سے زیادہ ہوتا ہے اور گناہ سے کم ۔ ۱۰۴: محمد بن علی بن حسن بن شقیق کہتے ہیں کہ میں نے ابوعبداللہ احمد بن حنبل رحمہ .............................................................................................................. (52)صحیح البخاری (:۴۷۳۰)،صحیح مسلم:(۲۸۴۹)،مسند ابی یعلی:(۲۸۸۹)،المعجم الاوسط للطبرانی:(۳۶۷۲)،مجمع الزوائد: (۱۸۶۳۳)اورصحیح مسلم میں یہ الفاظ ہیں کہ موت کو چتکبرے مینڈے کی شکل میں لایا جائے گا ۔ابوکریب نے زیادہ کیا ہے کہ اس کو جنت اور جہنم کے درمیان کھڑا کیا جائے گا ،حدیث کے باقی الفاظ پر بخاری اور مسلم نے اتفاق کیا ہے۔