کتاب: عقیدہ اہل سنت والجماعت(شرح عقیدہ واسطیہ) - صفحہ 94
چونکہ معتزلہ رب تعالیٰ کے لیے ایسے ارادہ کو ثابت ہی نہیں کرتے جو اس کی ذات کے ساتھ قائم ہو اس لیے وہ رب تعالیٰ کی محبت کی تفسیر ان الفاظ کے ساتھ کرتے ہیں کہ: ’’محبت یہ بعینہٖ وہی ثواب ہے جو ان کے نزدیک بندوں کو دینا رب تعالیٰ پر واجب ہے۔‘‘ اور محبت کی یہ تفسیر دراصل ان کے اس نظریہ پر مبنی ہے کہ: ’’رب تعالیٰ پر واجب ہے کہ وہ فرمانبرداروں کو ثواب دے اور گنہگاروں کو عقاب دے۔‘‘ اہلِ سنت والجماعت کے نزدیک رب تعالیٰ کی صفتِ محبت اس کی شان کے مناسب ثابت ہے: اہلِ حق محبت کو رب تعالیٰ کی صفتِ حقیقیہ جو اس کی شان کے مناسب ہو، بنا کر ثابت کرتے ہیں ، ان کے نزدیک محبت (باری تعالیٰ کی ذات میں ) کسی قسم کے نقص یا تشبیہ کو مقتضی نہیں ۔ اسی طرح اہلِ حق محبت کے لازم کو بھی ثابت کرتے ہیں اور وہ رب تعالیٰ کا اس بندے کا اکرام کرنا اور اسے ثواب سے نوازنا ہے جس سے وہ محبت کرتے ہیں ۔ کاش مجھے معلوم ہو جائے کہ رب تعالیٰ کی ذات سے صفتِ محبت کی نفی کرنے والے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس جیسے ارشاد کا کیا جواب دیتے ہیں جس کا ذکر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ اِذَا اَحَبَّ عَبْدًا قَالَ لِجِبْرِیْلَ علیہ السلام اِنِّی اُحِبُّ فُـلَانًا فَاَحِبَّہٗ قَالَ فَیَقُوْلُ جِبْرِیْلُ علیہ السلام لِاَہْلِ السَّمَائِ اِنَّ رَبَّکُمْ عَزَّوَجَلَّ یُحِبُّ فُـلَانًا فَاَحِبُّوْہُ قَالَ فَیُحِبُّہٗ اَہْلُ السَّمَائِ وَیُوْضَعُ لَہُ الْقَبُوْلُ فِی الْاَرْضِ وَاِذَا اَبْغَضَہٗ فَمِثْلَ ذَالِکَ۔)) (رَوَاہُ الشَّیْخَانِ) ’’بے شک رب تعالیٰ جب کسی بندے سے محبت کرتے ہیں تو جبریل علیہ السلام کو ارشاد فرماتے ہیں : ’’میں فلاں بندے سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر۔‘‘ پھر جبریل علیہ السلام آسمان والوں کو کہتے ہیں : ’’بے شک تمہارا رب فلاں بندے سے محبت کرتا ہے پس تم بھی اس سے محبت کرو، پس آسمان والے اس بندے سے محبت کرنے لگتے ہیں اور (پھر) زمین میں (بھی) اس کے لیے قبولیت کو رکھ دیا جاتا ہے اور جب رب تعالیٰ کسی بندے کو مبغوض رکھتے ہیں تو اس کے ساتھ بھی یونہی کیا جاتا ہے (کہ پہلے جبرئیل کو حکم ہوتا ہے کہ وہ بھی اس سے بغض رکھیں ، پھر ان کے کہنے پر آسمان والے بھی اس سے بغض رکھنے لگتے ہیں ۔ حتیٰ کہ زمین والوں میں بھی اس کی نفرت کو