کتاب: عقیدہ اہل سنت والجماعت(شرح عقیدہ واسطیہ) - صفحہ 55
وہ نہ تو رب تعالیٰ کی صفات کی نفی کرتے ہیں اور نہ ان کی مراد میں تحریف کے مرتکب ہوتے اور نہ تکییف و تمثیل کے ہی درپے ہوتے ہیں ۔
’’المواضع‘‘ کی مراد:
’’مواضع‘‘ یہ ’’موضع‘‘ کی جمع ہے (جس کا لغوی معنی موقع، جگہ، گنجائش اور مقام ہے) اور یہاں اس (لفظ) سے مراد وہ معانی ہیں جن پر کلام الٰہی کو اتارنا (یعنی اس کا وہ معنی بیان کرنا) واجب ہے کیوں کہ یہی وہ معانی ہیں جو (کلام کے) اطلاق کے وقت متبادراً مقصود ہوتے ہیں ۔ چناں چہ اہلِ سنت والجماعت کلامِ الٰہی کو (اس کے) ان معانی (متبادرہ)سے نہیں پھیرتے۔
رب تعالیٰ کے اسماء حسنیٰ اور اس کی آیات میں الحاد سے مراد :
اسمائے حسنیٰ میں الحاد کے بارے میں علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’رب تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ میں الحاد سے مراد ان کے حقائق اور معانی کو اس حق سے پھیرنا ہے جو ان کے لیے ثابت ہے۔ لفظِ الحاد (معنوی اعتبار سے) ’’مَیْل‘‘ یعنی جھکاؤ سے ماخوذ ہے۔ جیسا کہ اس لفظ کا مادۂ اصلیہ (ل ح د) اس معنی پر دلالت کرتا ہے (کہ اس مادہ کا معنی میانہ روی اور راہِ راست سے ہٹنا اور منحرف ہونا ہے) چناں چہ اس معنی سے لفظ ’’لحد‘‘ کو لیا گیا ہے جو قبر کے وسط سے ایک جانب کے گڑھے کو کہتے ہیں اور اسی معنی میں ’’ملحد فی الدین‘‘ کا لفظ جو اس شخص پر بولا جاتا ہے جو حق سے مڑ گیا ہو اور دین میں ایسی باتوں کو داخل کرتا ہو جو دین میں سے نہ ہوں (چناں چہ ملحد دین سے کتر بیونت کرنے اور مذہب میں عیب جوئی اور طعنہ زنی کرنے والے کو کہا جائے گا بلکہ ’’الحاد‘‘ بے دین، کفر اور مذہب بیزاری کو کہا جائے گا)۔
اسمائے حسنیٰ میں الحاد کی اقسام:
رب تعالیٰ کے ناموں میں الحاد کی صورت یا تو یہ ہوگی کہ ان کا بالکلیہ انکار کر دیا جائے یا پھر ان کے معانی کا انکار کر کے ان میں تعطیل کا ارتکاب کیا جائے، یا پھر فاسد تاویلات کی آڑ میں ان میں تحریف کر کے انہیں حق و صواب سے نکالنے کی سعی نا مشکور کی جائے یا پھر الحاد سے مراد بعض اسماء کو اپنی خود ساختہ بدعات کا عنوان بنا لینا ہے۔ جیسے وحدۃ الوجود کے قائلین نے بعض اسمائے حسنیٰ کو اپنے ساختہ پرداختہ مفتریانہ عقائد کے لیے آڑ بنانے کی کوشش کی ہے۔ غرض مذکورہ سابقہ نگارشات کا خلاصہ یہ ہے کہ سلف صالحین ہر اس بات پر تحریف و تعطیل اور تکییف و تمثیل سے سلامت ایمان رکھتے ہیں جس کی رب تعالیٰ نے اپنی ذات کے بارے میں قرآنِ کریم میں خبر دی ہے اور جس کو نبی