کتاب: عقیدہ اہل سنت والجماعت(شرح عقیدہ واسطیہ) - صفحہ 46
ہے اور یہاں کتب سے مراد وہ آسمانی کتابیں ہیں جنہیں رب تعالیٰ نے آسمانوں سے اپنے پیغمبروں علیہم الصلوٰۃ والسلام پر نازل فرمایا (ان کی صحیح تعداد کا اور جن جن پر یہ نازل ہوئیں ان پیغمبروں کا علم تو اللہ ہی کو ہے۔ البتہ قرآن و سنت سے) ہمیں جن کتابوں اور صحیفوں کا علم ہوا ہے وہ یہ ہیں :
٭ حضرتِ ابراہیم علیہ السلام کے صحیفے۔
٭ تورات جو سیّدنا موسیٰ علیہ السلام پر تختیوں میں نازل ہوئی۔
٭ انجیل جو سیّدنا عیسیٰ علیہ السلام پر نازل ہوئی۔
٭ زبور، یہ سیّدنا داؤد علیہ السلام پر نازل ہوئی۔
٭ القرآن الکریم جو سب سے آخر میں نازل ہوا جو اپنے سے پہلے نازل ہونے والی تمام کتابوں کی تصدیق کرنے والا اور ان (کے احکام و عقائد) کا نگران و نگہبان ہے (اور یہ عظیم الشان لافانی کتاب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی) اور ان کے سوا دوسری کتابوں اور صحیفوں پر (جن کا علم ہمیں نہیں ہو سکا) اجمالاً ایمان لانا واجب ہے۔
الرسل (رب تعالیٰ کے پیغمبر):
’’الرسل‘‘ یہ ’’رسول‘‘ کی جمع ہے (اس کا لغوی معنی قاصد، فرستادہ ، پیغمبر اور پیغام بر ہے، رہ گیا اس کا اصطلاحی اور شرعی معنی تو) رسول کی (قدرے شافی) تفصیل گزشتہ صفحات میں گزر چکی ہے کہ یہ اس ذاتِ شریفہ کو کہتے ہیں جس پر رب تعالیٰ اپنی شریعت کی وحی فرماتے ہیں اور حکم دیتے ہیں کہ اس شریعت کو دوسروں تک پہنچاؤ۔ ہم پر واجب ہے کہ ہم ان تمام پیغمبروں پر تفصیلی ایمان رکھیں جن کا رب تعالیٰ نے اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے اور ان کا نام لیا ہے جن کی تعداد پندرہ ہے، کسی شاعر نے بڑی خوبی کے ساتھ ان پندرہ پیغمبروں کے اسمائے گرامی اپنے ان اشعار میں جمع کیے ہیں :
فِیْ تِلْکَ حُجَّتُنَا مِنْہُمْ ثَمَانِیَۃٌ
مِنْ بَعْدِ عَشْرٍ وَّیَبْقٰی سَبْعَۃٌ وَہُمْ
اِدْرِیْسُ ہُوْدٌ شُعَیْبٌ صَالِحٌ کَذَا
ذُوْالْکِفْلِ اٰدَمُ بِالْمُخْتَارِ قَدْ خُتِمُوْا
’’ان پیغمبروں میں ہمارے لیے حجت ہے، ان میں سے آٹھ کا ذکر دس کے بعد ہے، باقی سات پیغمبر ہیں جن کے نام یہ ہیں : ادریس، ہود، شعیب، اسی طرح صالح، ذوالکفل اور آدم ہیں (علیہم الصلوٰۃ والسلام) اور ان سب کے سلسلہ کو اللہ