کتاب: عقیدہ اہل سنت والجماعت(شرح عقیدہ واسطیہ) - صفحہ 21
مقدمہ از شارح اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ مَالِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ ، وَالصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی اَشْرَفِ الْمُرْسَلِیْنَ نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہِ وَعَلٰی آلِہِ وَصَحْبِہِ وَمَنْ تَبِعَہُمْ بِاِحْسَانٍ اِلٰی یَوْمِ الدِّیْن علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی کتاب ’’عقیدہ واسطیہ‘‘ اپنے اختصار اور دقت کے باوجود اہل سنت والجماعت کی کتبِ عقائد میں سب سے زیادہ جامع اور پر مغز ہے لیکن اس سب کے باوجود اس کے بعض مقامات حل طلب رہ گئے ہیں ۔ جن کی غامض عبارات کو شرع کی روشنی میں لانا ضروری تھا، اس لیے اس مایہ ناز کتاب کی ایسی شرح کی ضرورت کو محسوس کیا گیا جو اس کے پیچیدہ مقامات کو روشن کرے اور اس کے پوشیدہ موتیوں کو عالم آ شکارا کرے۔ شرح بے جا کی طوالت اور اکتا دینے والی تفصیلات سے بھی خالی ہو تاکہ وہ شرح مبتدی طلباء کے ادراکات کے بھی مناسب ہو اور سہولت اور آسانی کے ساتھ انہیں اس موضوع کا خلاصہ اور ما حصل بھی سمجھ میں آ جائے۔ میں نے رب ذوالجلال کے حضور استخارہ کیا اور بے پناہ مشاغل اور ہمہ گیر مصروفیات کے باوجود اللہ کے نام سے اس کام کو شروع کر دیا۔ رب کے حضور دعا ہے کہ وہ اس کتاب کے ہر قاری کو اس سے نفع دے اور میری اس کاوش کو خالص اپنے لیے بنا دے کہ وہ ہر ایک کے قریب بھی ہے اور اس کی دعاؤں کو سننے اور قبول کرنے والا بھی ہے۔ محمد خلیل ہراس مدرس کلیۃ اصول الدین بالجامعۃ الاسلامیۃ بالمدینۃ المنورۃ