کتاب: عقیدہ اہل سنت والجماعت(شرح عقیدہ واسطیہ) - صفحہ 152
’’اور جس دن اللہ انہیں پکارے گا اور کہے گا تم نے پیغمبروں کو کیا جواب دیا۔‘‘
یہ ندا اور قول بھی روز قیامت ہو گا۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ ’’روز قیامت رب تعالیٰ ہر بندے سے اس طرح کلام فرمائے گا کہ اس کے اور بندے کے درمیان کوئی ترجمان نہ ہوگا۔‘‘[1]
_________________________________________________
اصل متن :… وقولہ: ﴿وَ اِنْ اَحَدٌ مِّنَ الْمُشْرِکِیْنَ اسْتَجَارَکَ فَاَجِرْہُ حَتّٰی یَسْمَعَ کَلٰمَ اللّٰہِ﴾ (التوبۃ: ۶)
وقولہ: ﴿وَ قَدْ کَانَ فَرِیْقٌ مِّنْہُمْ یَسْمَعُوْنَ کَلٰمَ اللّٰہِ ثُمَّ یُحَرِّفُوْنَہٗ مِنْ بَعْدِ مَا عَقَلُوْہُ وَ ہُمْ یَعْلَمُوْنَ﴾ (البقرۃ: ۷۵)
وقولہ: ﴿یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّبَدِّلُوْا کَـلَامَ اللّٰہِ قُلْ لَنْ تَتَّبِعُوْنَا کَذٰلِکُمْ قَالَ اللّٰہُ مِنْ قَبْلُ﴾ (الفتح: ۱۵)
وقولہ: ﴿وَ اتْلُ مَآ اُوْحِیَ اِلَیْکَ مِنْ کِتَابِ رَبِّکَ لَا مُبَدِّلَ لِکَلِمٰتِہٖ﴾ (الکہف: ۲۷)
وقولہ: ﴿اِنَّ ہٰذَا الْقُرْاٰنَ یَقُصُّ عَلٰی بَنِیْٓ اِسْرَآئِ یْلَ اَکْثَرَ الَّذِیْ ہُمْ فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ﴾ (النمل: ۷۶)
وقولہ: ﴿وَ ہٰذَا کِتٰبٌ اَنْزَلْنٰہُ مُبٰرَکٌ﴾ (الأنعام: ۹۲)
وقولہ: ﴿لَوْ اَنْزَلْنَا ہٰذَا الْقُرْاٰنَ عَلٰی جَبَلٍ لَّرَاَیْتَہُ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِنْ خَشْیَۃِ اللّٰہِ﴾ (الحشر: ۲۱)
وقولہ: ﴿وَ اِذَا بَدَّلْنَآ اٰیَۃً مَّکَانَ اٰیَۃٍ وَّ اللّٰہُ اَعْلَمُ بِمَا یُنَزِّلُ قَالُوْٓا اِنَّمَآ اَنْتَ مُفْتَرٍ بَلْ اَکْثَرُہُمْ لَا یَعْلَمُوْنَo قُلْ نَزَّلَہٗ رُوْحُ الْقُدُسِ مِنْ رَّبِّکَ بِالْحَقِّ لِیُثَبِّتَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ ہُدًی وَّ بُشْرٰی لِلْمُسْلِمِیْنَo وَ لَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّہُمْ یَقُوْلُوْنَ اِنَّمَا یُعَلِّمُہٗ بَشَرٌ لِّسَانُ الَّذِیْ یُلْحِدُوْنَ اِلَیْہِ اَعْجَمِیٌّ وَّ ہٰذَا لِسَانٌ عَرَبِیٌّ مُّبِیْنٌ﴾ (النحل: ۱۰۱۔۱۰۳)
ارشاد باری تعالیٰ ہے:’’اور اگر کوئی مشرک تم سے پناہ کا خواستگار ہو تو اس کو پناہ دے دو، یہاں تک کلام اللہ سننے لگے۔‘‘
اور فرمایا:’’اور ان یہ سے کچھ کلام اللہ (یعنی تورات) کو سنتے پھر اس کے بعد اس کو جان بوجھ کر بدل دیتے رہے ہیں ۔‘‘
[1] البخاری:کتاب الترجمۃ باب کلام الرب عزوجل یوم القیامۃ مع الانبیاء وغیرہم۔حدیث رقم: ۷۵۱۲۔