کتاب: عقیدہ اہل سنت والجماعت(شرح عقیدہ واسطیہ) - صفحہ 144
ہے اور نہ کوئی شی اس کو (ہرا تھکا اور) عاجز کر سکتی ہے اور یہی وہ معیت ہے جس کا ذکر مذکورہ بالا آیت میں ہے۔ رب تعالیٰ اس آیت میں اپنے بارے میں خبر دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اس نے اکیلے آسمانوں اور زمینوں کو چھ دن کی مدت میں پہلے سے ایک ترتیب اور انداز کے ساتھ پیدا کیا، پھر بلند ہوا اور عرش پر جا ٹھہرا تاکہ اپنی مخلوق کے امور کی تدبیر کرے اور رب تعالیٰ کے عرش سے اوپر ہونے کے باوجود عالم علوی و سفلی کی کوئی چیز اس سے پوشیدہ اور اوجھل نہیں ، وہ زمین میں داخل ہونے والی، اس سے نکلنے والی، آسمان سے اترنے اور اس کی طرف چڑھنے والی ہر ہر شے کو جانتا ہے۔ بے شک جس ذات کے علم و قدرت نے ذرے ذرے کا احاطہ کر رکھا ہو، وہ (ہر وقت) ہر شی کے ساتھ ہوتا ہے، اس لیے فرمایا: ’’وھو معکم اینما کنتم واللہ بما تعملون بصیر‘‘ اور تم جہاں کہیں ہو وہ تمہارے ساتھ ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس کو دیکھ رہا ہے۔‘‘ _________________________________________________ اصل متن :… وقولہ: ﴿مَا یَکُوْنُ مِنْ نَّجْوَی ثَلَاثَۃٍ اِِلَّا ہُوَ رَابِعُہُمْ وَلَا خَمْسَۃٍ اِِلَّا ہُوَ سَادِسُہُمْ وَلَا اَدْنٰی مِنْ ذٰلِکَ وَلَا اَکْثَرَ اِِلَّا ہُوَ مَعَہُمْ اَیْنَ مَا کَانُوْا ثُمَّ یُنَبِّیُٔہُمْ بِمَا عَمِلُوْا یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ اِِنَّ اللّٰہَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ﴾ (المجادلۃ: ۷) ’’(کسی جگہ) تین (شخصوں ) کا (مجمع اور) کانوں میں صلاح و مشورہ نہیں ہوتا مگر وہ ان میں چوتھا ہوتا ہے، اور نہ کہیں پانچ کا مگر وہ ان میں چھٹا ہوتا ہے اور نہ اس سے کم یا زیادہ مگر وہ ان کے ساتھ ہوتا ہے خواہ وہ کہیں ہوں ۔ پھر جو جو کام یہ کرتے رہے ہیں قیامت کے دن میں (ایک ایک) ان کو بتائے گا بے شک اللہ ہر چیز سے واقف ہے۔‘‘ _________________________________________________ شرح:… رب تعالیٰ کے علم نے ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے: اس آیت میں بھی رب تعالیٰ اس بات کو ثابت فرما رہے ہیں کہ اس کے علم نے ہر چیز کو احاطہ میں لے رکھا ہے اور وہ سب کو شامل ہے۔ کسی کی سرگوشی اس سے مخفی نہیں ۔ وہ ہر جگہ موجود ہے اور ہر چیز پر مطلع ہے۔ ’’نجوی ثلاثۃ‘‘ کی نحوی ترکیب: ’’نجوی ثلاثۃ‘‘ یہ نجویٰ کی ثلاثۃ کی طرف اضافت صفت کی موصوف کی طرف اضافت کی