کتاب: عقائد وبدعات - صفحہ 9
کتاب: عقائد وبدعات
مصنف: حکیم اسحاق ہزاروی
پبلیشر: دار المعرفۃ پاکستان
ترجمہ:
عرضِ ناشر
مصنف موصوف کا پورا نام عبداللہ بن زید بن عبداللہ بن محمد بن راشد بن ابراہیم بن محمود ہے۔ آپ حضرت حسن بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی اولاد اشراف کی طرف منسوب ہیں ۔ آپ کی پیدائش ۱۳۲۹ھ میں نجد کے علاقہ حوطہ بنی تمیم میں ہوئی، وہیں آپ نے تربیت پائی اور ابتدائی تعلیم حوطہ کے قاضی شیخ عبدالملک بن ابراہیم اور اپنے ماموں شیخ عبدالعزیز بن محمد انشتری سے حاصل کی۔ آپ نے انتہائی کم عمری میں قرآن مجید حفظ کر کے ثابت کر دیا کہ آپ کو صغر سنی کے باوجود حفظ و شعور کی غیر معمولی قدرت حاصل ہے۔ جس سے متاثر ہو کر آپ کے اساتذہ تراویح اور تہجد کی امامت کے لیے آپ کو آگے بڑھانے لگے، حالانکہ ابھی آپ کی عمر ۱۵ سال بھی نہیں ہوئی تھی۔
۱۳۵۵ھ رمضان المبارک میں آپ نے قطر کا سفر کیا اور وہاں تین سال تک رہ کر شیخ محمد بن عبدالعزیز المانع سے تعلیم حاصل کرتے رہے، اس عرصہ میں آپ نے بہت سی کتابوں کے متن یا دکر ڈالے، جیسے مختصر المقنع، بلوغ المرام، الفیہ بن مالک، اور فقہ میں ابن عبدالقوی کے نظم کا بیشتر حصہ۔ قطر سے واپس آ کر آپ شیخ محمد بن ابراہیم آل شیخ مفتی الدیار السعودیہ کے پاس ریاض میں ٹھہر گئے اور تقریباً ایک سال تک ان سے علم حاصل کرتے رہے۔ اسی عرصہ میں شیخ محمد بن ابراہیم کے پاس ملک عبدالعزیز آل سعود فرماں روائے نجد و حجازکا یہ حکم پہنچا کہ جید علماء کو منتخب کر کے مکہ مکرمہ بھیجا جائے جہاں وہ حرم شریف میں وعظ و تدریس کی خدمت انجام دیں ، چنانچہ آٹھ علماء میں شیخ عبداللہ بن زید المحمود کا بھی انتخاب ہو گیا، اور آپ ۱۳۵۹ھ میں مکہ مکرمہ تشریف لے گئے، اور کچھ دنوں تک مسجد الحرام میں وعظ و درس فرماتے رہے۔
اسی سال ذی الحجہ میں شیخ عبداللہ بن قاسم آل ثانی حاکم قطر اپنے بیٹے شیخ حمد بن عبداللہ