کتاب: عقائد وبدعات - صفحہ 257
اور اس کو بے حیائی اور قتل عمد کا مرتکب کرتی ہے تمام بری صفات اس میں جمع ہوتی ہیں اسی لیے اس کو ’’ام الخبائث‘‘ کہا گیا ہے۔‘‘ کچھ آوارہ مزاج نوجوان اور عیاش تجار اپنی عقل اور جدوجہد اور اہتمام کو پوری طرح نصاریٰ کے اعمال اور ان کی عادات کی تقلید میں صرف کر رہے ہیں ۔ یہاں تک کہ نصاریٰ کی بد خلقیوں کی بھی تقلید میں کوشاں ہیں ۔ وہ اپنی ناقص رائے اور حقیر عزم سے یہ سمجھتے ہیں کہ تہذیب اور تمدن اور ترقی و تقدم یہ ہے کہ ہر طرح کے فسق و فجور شراب نوشی اور بے حیائی کو بڑھا دیا جائے اور بے حیائی اور بے پردگی میں نصاریٰ سے مقابلہ کیا جائے۔ جہالت نے ان کو بری طرح مسخ کر دیا ہے اور ان پر غبادت کا پردہ چڑھ گیا ہے اور ان کو اللہ کی طرف سے پورے دھوکے میں مبتلا کر دیا ہے۔ اللہ کی قسم! یہ لوگ گمراہی کی راہ پر چل رہے ہیں ۔ اور ذلت کی کھائی میں گر چکے ہیں اور اس مذموم اخلاق سے راضی ہوچکے ہیں جس کو ان کی صریح جہالت اور بد خلقی اور فساق کی ہم نشینی نے ان کے سامنے پیش کیا ہے، اگر وہ اپنی اسی عادت پر جمے رہے ا ور اپنی سیرت کو بدلا نہیں اور اپنے رب کی اطاعت کی طرف لوٹے نہیں اور اللہ کی حرام کی ہوئی چیز سے باز نہیں آئے تو وہ ان معایب کے لیے مثال بن جائیں گے اور برائیوں کے تیر کے لیے تیر انداز بن جائیں گے۔ اور تاریخ ان کے ان برے کاموں کو ریکارڈ کرے گی جس سے انہوں نے ان سلف صالحین کی سیرت کی مخالفت کی تھی، جنہوں نے اپنے تمسک بالدین اور اطاعت الٰہی سے ان کو عزت دی تھی۔ میں نہیں کہہ سکتا ان میں امن کا مستحق کون ہے…!! کاش! تم جان سکو اور سوچ لو اپنی غفلت سے بیدار ہو جائو اور اپنی لغزشوں سے توبہ کرو اور اپنے رب کے فرائض کی پابندی کرو اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔