کتاب: عقائد وبدعات - صفحہ 25
﴿وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّٰہِ وَ بِالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ مَا ہُمْ بِمُؤْمِنِیْنَo یُخٰدِعُوْنَ اللّٰہَ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ مَا یَخْدَعُوْنَ اِلَّآ اَنْفُسَہُمْ وَ مَا یَشْعُرُوْنَo فِیْ قُلُوْبِہِمْ مَّرَضٌ فَزَادَہُمُ اللّٰہُ مَرَضًا وَ لَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ بِمَا کَانُوْا یَکْذِبُوْنَ ﴾ (البقرۃ: ۸ ۔۱۰) ’’اور لوگوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں ہم ایمان لائے اللہ اور آخرت کے دن پر، حالانکہ وہ مومن نہیں ہیں ، وہ اللہ اور ایمان والوں کے ساتھ چال بازی کرتے ہیں ۔ لیکن در حقیقت وہ اپنے ہی ساتھ چالبازی کرتے ہیں ۔ لیکن اُن کو اس کا احساس نہیں ان کے دلوں میں بیماری ہی اللہ نے اُن کا مرض اور بھی بڑھا دیا اور اُن کے لیے درد ناک عذاب ہے کیونکہ وہ جھوٹ بولتے ہیں ۔‘‘ آج دنیا جہان میں ایسے بہت سے لوگ پائے جاتے ہیں جو خود کو مسلمان کہتے ہیں ، لیکن اسلام کو ان سے دور کا بھی واسطہ نہیں ، وہ اسلام کی محبت کا دعویٰ کرتے ہیں جب کہ وہ اس کے دشمن ہیں ، مسلمانوں سے ان کی عداوت ہے اور وہ اسلام کی بیخ کنی میں لگے ہوئے ہیں ، اسلام کے ساتھ ان کا محض نام کا تعلق باقی رہ گیا ہے، ورنہ حقیقت میں نہ وہ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں نہ قیامت پر اور نہ ہی نماز و زکوٰۃ و صیام میں سے کسی بھی دینی فریضہ پر عمل کرتے نہ ہی اللہ اور اس کے رسول کی حرام کی ہوئی چیزوں میں سے سود و زنا و شراب کسی کو حرام سمجھتے نہ ہی دین حق کو اپنا دین سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے شریعت کا لباس اپنے جسم سے اتار پھینکا ہے اور دین کی حرمت کو تار تار کر ڈالا ہے اور مسلمانوں کی راہ چھوڑ کر غیروں کی راہ پر چل پڑے ہیں ۔ آج مسلمانوں کی مختلف قسمیں ہو گئی ہیں ، کچھ تو ایسے ہیں جو خود کو مسلمان کہتے ہیں ۔ رمضان کا روزہ رکھتے ہیں ، لیکن فرائض پنج گانہ ادا نہیں کرتے اور نہ ہی اپنے مال میں نصاب کے مطابق فرض زکوٰۃ ادا کرتے ہیں ، جیسا کہ آج اکثر عرب ملکوں کے مسلمانوں کا حال ہو گیا ہے اور کچھ ایسے ہیں جو پنج وقتہ نمازیں ادا کرتے ہیں رمضان کا روزہ بھی رکھتے ہیں لیکن اپنے